نوشکی ماسٹر فرید کی بازیابی کیلئے 15 تاریخ کو ہونے والے مظاہرے کی حمایت کرتے ہیں ۔بی وائی سی

نوشکی ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچ یکجہتی کمیٹی نوشکی زون کے ترجمان کے جاری بیان کے مطابق  ماسٹر فرید احمد کی عدم بازیابی کے خلاف 15 دسمبر کو لواحقین کی جانب سے منعقد ہونے والی احتجاجی ریلی کی مکمل حمایت کا اعلان کرتی ہے۔

ریاست کی بلوچ نسل کشی کی پالیسی میں کوئی بھی بلوچ محفوظ نہیں، حتیٰ کہ سفید پوش شہری اور اساتذہ بھی اس جبر کا شکار ہیں۔
ایک سکول ہیڈ ماسٹر، جنہوں نے اپنی پوری زندگی قلم، کتاب، اور شاگردوں کو تعلیم دینے میں گزاری، کو ان کے گھر سے، جہاں صرف قلم اور کاغذ تھے، درجنوں سکیورٹی اہلکاروں نے ان کے 15 سالہ بچے کے سامنے حراست میں لے کر جبری طور پر لاپتہ کر دیا۔

انھوں نے کہاہے کہ بلوچستان میں ریاستی دہشت گردی اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے۔ جہاں “بلوچ” کا ذکر آتا ہے، وہاں ریاست استاد، طالب علم، امیر، غریب، قبیلہ، مذہب، بچہ، بوڑھا یا عورت کے درمیان کوئی تفریق نہیں کرتی۔
ایسے حالات میں اگر بلوچ سماج کے تمام طبقات اس جبر کے نظام کے خلاف مشترکہ جدوجہد کے لئے یکجا نہ ہوں تو اس کا مطلب ہے کہ ہم خود کو ظلم کے لیے ایندھن بنا رہے ہیں۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی نوشکی کے باشعور عوام سے اپیل کرتی ہے کہ وہ
(15 دسمبر بروز اتوار صبح 11 بجے  بقام  میر گلخان نصیر پبلک لائبریری نوشکی)
اس احتجاجی ریلی میں بھرپور شرکت کر کے ماسٹر فرید احمد کے لواحقین کا ساتھ دیں۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

پاکستانی فورسز ہاتھوں نوجوان جبری لاپتہ 

جمعرات دسمبر 12 , 2024
گْوادر ( نمائندہ خصوصی) بلوچستان  ضلع گوادر  چھب ریکانی کے رہائشی نوجوان عبدالرحمن ولد ￶محمد نامی نوجوان کو پاکستانی فورسز نے دو دن قبل  چھاپہ مار کر انکے گھر سے حراست میں لیکر جبری لاپتہ کردیا ۔ علاقائی ذرائع کے مطابق مذکورہ نوجوان کا خاندان حالیہ دنوں  چھب ریکانی سے […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ