ایران ( مانیٹرنگ ڈیسک ) مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایران میں چین کے سفیر زونگ پیئی وو نے ہرمزگان کے اقتصادی کارکنوں کے ساتھ ایک اجلاس میں شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کا پہلا ایران کے جنوبی علاقے اور صوبہ ہرمزگان میں پہلا دورہ ہے۔
چینی سفیر نے ایران اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ تعلقات 1971 میں قائم ہوئے تھے، اور 2016 میں چینی صدر کے دورہ ایران کے دوران دونوں ممالک کے درمیان جامع شراکت داری کا آغاز ہوا تھا۔ اس دوران 25 سالہ تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے گئے، اور اکتوبر میں تعلقات مزید مستحکم کرنے پر زور دیا گیا۔
چین کے صدر کے حالیہ الفاظ کا حوالہ دیتے ہوئے سفیر نے کہا: ’’ ایران اور چین قریبی شراکت دار اور دوست ہیں۔ دونوں ممالک کے سربراہان تعلقات کو فروغ دینے پر متفق ہیں، اور بندر عباس میں قونصل جنرل کے قیام سے چین کی بندر عباس کی اہمیت پر توجہ کا اظہار ہوتا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ بندر عباس میں چینی قونصلیٹ جنرل کی کارکردگی اچھی رہی ہے، اور مسٹر شوی، جنہیں سفارتی تجربہ حاصل ہے، ایران اور چین کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
چینی سفیر نے بندر عباس میں چینی قونصل جنرل کی فارسی زبان میں مہارت کا بھی ذکر کیا اور کہا: ’’ جنوبی ایران اور بندر عباس کی ترقی کو چین بہت اہمیت دیتا ہے۔ میں نے یہاں دوستانہ لوگ اور صاف ستھری سڑکیں دیکھی ہیں، اور یہ شہر اقتصادی ترقی اور جدید کاری کے لیے بہترین مواقع فراہم کرتا ہے۔‘‘
انہوں نے ایرانی اقتصادی کارکنوں کی جانب سے سیاسی مشکلات پر قابو پانے کی کوششوں کو سراہا اور کہا: ’’ چین کی اقتصادی ترقی دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے، اور ہم امید کرتے ہیں کہ چین کی جدید کاری کے تجربے سے ایران سمیت تمام ممالک فائدہ اٹھائیں گے۔‘‘
چینی سفیر نے ہرمزگان کی سیاحتی صلاحیتوں کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ چینی شہری اس علاقے کا دورہ کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ ہم اس مقصد کے لیے ضروری سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ہرمزگان کے اقتصادی کارکنوں نے اس ملاقات میں چین کے ساتھ تجارت کے دوران پیش آنے والے مسائل اور مشکلات کا اظہار کیا۔