بلوچ نیشنل موومنٹ کے سیکرٹری جنرل دلمراد بلوچ نے کہا کہ مذہب کے نام پر یا مذہب کی آڑ میں کیے جانے والے قتل کا مقدمہ فرد (قاتل) کے خلاف نہیں بلکہ ریاست کے خلاف تاریخ کی عدالت میں دائر ہونا چاہیے ـ
ایک فرد (قاتل) قطعی طورپر اس فعل کا ذمہ دار نہیں ہے ـتاریخ اور اپنی اپنی تحریک کی عدالت میں بلوچ، پشتون سمیت تمام غلام اقوام کو استغاثہ کے طور پر اپنا کلیدی کردار ادا کرنا چاہئے ۔ قاتل خود ایک بے حس آلہ ہے، جس کا نام، شناخت، سماجی و سیاسی پس منظر کچھ بھی ہوسکتا ہے حتیٰ کہ اسے یہ إحساس تک نہیں کہ اس نے ایسا کیوں کیا ہے؟
اصل مجرم پاکستانی نوآبادیاتی نظام ہے جو اپنی بقا کے لیے نفرت اور تعصب پھیلا کر سماج میں انسان کے بجائے بے حِس قاتل پیدا کررہا ہے۔اس آلے (قاتل) کے پیچھے بھاگنے سے ہم اصل مسئلے کی کبھی تشخیص نہیں کرپائیں گے۔