کتاب : سیاسی و معاشی اصلاحات
ترجمہ و ترتیب: افراسیاب خٹک/ ڈاکٹر سلیم کرد
اشاعت اول: 1983ء
اشاعت دوئم: مارچ 2021ء
نظر ثانی: مالک بلوچ
یہ کتاب جلد اول (1983ء) میں سب سے پہلے پشتو زبان میں ترجمہ کرکے اس کتاب کو اردو زبان میں پیش کیا گیا تھا جو منصفین نے دو لفظوں کا چناؤ کراتے ہوئے کہا کہ”سیاسی و معاشی اصطلاحات” پر یہ کتاب ہم خیالاتوں کے پیشگوئی کرتی ہے ، جب کوئی بھی شخص یا گروہ جو معاشرے کی ترقی کرنے کے لئے اپنے سرمایہ دارانہ اور جاگیر دارانہ نظام جو معیشیت پر مشتمل ہوتی ہے۔ ان پر ہمیشہ قبضہ گیر ممالک استحصال کرنے کی کوشش کرتے رہیں گے۔ تاکہ معاشرے میں طبقاتی لوگ اس کے خلاف جدوجہد نہیں کرسکیں اور جو مزدور طبقے کے لوگ ہیں وہ بس معاشرے میں استحکام کی طرف گامزن نہیں ہوسکیں۔ اور مزید کہا کہ سیاسی و معاشی اصلاحات معاشرے کی بنیادی خصوصیات میں سے ایک خوبصورت مناظر ملت کہا جاتا ہے۔
اور اس کتاب میں ترجمہ و ترتیب نگاروں نے مزید کچھ (Terms ) بیان کیا گیا ہے جو مندرجہ ذیل سطوروں پر مشتمل ہیں۔
1۔ مقدس اتحاد (Holy Alience)
یہ لفظوں سے ظاہر ہوتی ہے کہ مقدس اور اتحاد یہ دونوں خاص اور گہرے اثرات کے باعث ایک دوسرے کے اندرونی حصوں میں ہوتے ہیں۔ جو خاص مقصد کی طرف اشارہ کرتی ہے۔
2۔ رجعت (Regression)
یہ اصطلاح سماجی ترقی کی مخالف اور معاشرے کی جبر و زبردستی کی خدمت کرنے کی قوت ہے۔ جو معاشرے میں سرمایہ دارانہ اور جاگیر دارانہ نظام کے خلاف جدوجہد کرنے کو ہے۔
- اشرافیہ ( Elite)
یہ اصطلاح اصل میں یوں بیان کیا جاتا ہے کہ اشرفیہ سے مراد جو معاشرے میں عالی طبقے کے لوگ ہیں۔ مثلاً جن کے پاس دولت، زمین، مکان اور جو مفادات کے مالک ہوتے ہیں۔ ان کو اشرافیہ کہتے ہیں۔
4۔ حکمت عملی اور حربے (Strategy And Tactics)
حکمت عملی اور حربے یہ اصطلاحیں ان اقتصادی اور فوجی قیادت کے درمیان تعلقات کی نمائندگی کرتی ہے۔ اور اس حکمت عملی اور حربے سے سماجی رشتوں کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔
5۔ غیر سیاسی پن (Apolitism)
غیر سیاسی پن سے مراد وہ سیاسی پارٹی یا کہ سیاسی جماعت جو اپنے مفادات حاصل کرنے کیلئے فائدہ اٹھانے کی ضرورت پورا کرنا چاہتے ہیں۔ مثلاً لوگوں سے وعدہ کر کے پورا نہ کرنا اور حکومت کی آئینی حیثیت سے وعدہ کر کے اور آئین کے مطابق نہیں چلنا یہ ایک غیر سیاسی پن ہے۔
6۔ نثراد پرستی یا نسل پرستی (Racism)
یہ اصطلاح انگریزی زبان میں پیش کیا گیا تھا جو غلامی کا دور تھا افریقہ میں سفید فام افرادوں نے سیاہ فام لوگوں کو اپنی سرگرمیوں سے دور اور ان پر حکومت کرنے کی طاقت کو اپنایا گیا تھا۔
7۔ استعمار (Colonialism)
استعمار کی معاریف یوں بیان فرمایا گیا ہے۔ کہ جب کوئی طاقتور ممالک اپنے طاقت و توانائی کو دوسرے ملک یا قوم پر مسلط کرتے ہوئے اور ان کی پیداوار اور ثقافت پر قبضہ جماتا ہے۔ اس غیر عمل کو استعمار (Colonialism) کہتے ہیں۔
8۔ نوآبادیاتی (Colony
نوآبادیاتی وہ اصطلاح ہے۔ جو قبضہ کی علامت کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ مثلاً وہ ملک جو اقتصادی اور سماجی ترقی سے محرومی کی وجہ سے ترقی نہیں کر سکتا ہےاور تب جاکے دوسرے ملک یا گروہ ان کی پیداوار اور جاگیر پر اپنا قبضہ برقرار رکھتا ہے۔
9۔ سامراجی استعماری نظام (Imperialist Colonial System)
اس اصطلاح جو سامراجی استعماری نظام کی مجموعہ ہے جو سامراجی استعماری نظام کی استحصال کرنے کی جدوجہد ہےکہ سامراجی اجارہ داری قائم و دائم رکھنے والے نظریات کی حامل ہے۔
10۔ میٹروپول (Metropole)
میٹروپول سے مراد وہ ملک جو دوسرے ملک کی بڑی معیشت اور اجارہ داری صنعتوں کو لوٹ کر منافع بخش تجارت اور کاروبار کی منصوبہ بندی کی جاسکتی ہے۔
11۔ سیاسی معیشت (Political Economy)
سیاسی معیشت سے مراد ملک میں سیاسی جماعتوں اور گروہوں جو ملک کی پیداوار اور منافع بخش کاروبار کے تحت تجارت کی مکمل ترقی یافتہ ملک ہوتی ہے۔
12۔ سامراج (Imperialism)
یہ اصطلاح سامراج سے ماخوذ ہے۔ کہ جب کوئی بھی ملک میں سیاسی حکومت کی جانب سے رہنمائی یا ملک کو چلانے کی تربیت اور حکومت کرنے کا رواج عام ہے اس سامراج یا حکومت کہا جاتا ہے۔
13۔امتیاز (Discrimination)
امتیاز کی اصولوں سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت مند ہوتے ہیں۔ مثلاً معاشرے میں وہ سرمایہ دارانہ اور اجارہ داری جو کارخانوں سے زیادہ وسیع اور بڑی مقدار کے لحاظ سے منافع کمایا جا سکتی ہے۔ اس اصطلاح کو امتیاز کہا جاتا ہے۔
14۔ انارکی یا نراجیت (Anarchy)
یہ اصطلاح یونانی زبان میں پیش کیا گیا تھا کہ انارکی یا نراجیت سے مراد وہ جو معاشرے میں رہنمائی اور حکومت نہ کرنے کی برابر ہے۔
15۔ نظریہ (Ideology)
نظریہ یا کہ (آئیڈیا لوجی) جس کی مفہوم اور معنی سیاست، قانون، فن، مذہب، فلسفے اور نظریات کی اخلاقیاتی کے بارے میں آگاہی حاصل کرنے کو نظریہ کہتے ہیں۔
16۔ سوشلسٹ انقلاب (Socialist Revolution)
تاریخی اعتبار سے سوشلسٹ انقلاب ایک گہرا اور وسیع ترین تہذیبوں سے نوازا کیا جاتا ہے جو سماجی انقلاب کے ماخذ ہے۔ جس کا مقصد و منشا یہ ہے کہ جو زرائع پیدوار کی نجی ملکیت کو آدمی کے ہاتھوں آدمی کے استحصال کو ختم کرنا۔
یہ اصطلاح (Terms) نظر ثانی کی تحت چناؤ کیا گیا ہے۔ جو وقت اور ضرورت کے مطابق تحریر کیے گئے ہیں۔ اور مزید اس کتاب میں اور بھی اصطلاح موجود ہیں جو کہ اس نظر ثانی کے اندر موجود نہیں ہیں۔