سینئر صحافی حامد میر سوشل میڈیا ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہاہے کہ دہشت گرد کون ہے سبھی لوگ اچھی طرح جانتے ہیں مگر پھر بھی یہ جو دہشت گرد ہے اپنے اپ کو چھپانے کی کوشش میں لگا رہتا ہے ، اوروں کو مورد الزام ٹھہرانے کی کوشش کرتا رہتا ہے ڈاکٹر مھرنگ بلوچ اور بی وائی سی کے لوگوں کو دہشت گرد کہنے والے خود سب سے بڑے دہشت گرد ہیں ۔
انھوں کہاہے کہ ڈپٹی کمشنر ڈی سی ذاکر بلوچ کو بے دردی سے قتل کرنے والے سب جانتے ہیں کے کون ہیں مگر ہمدردی جتانے کو ایسے آجاتے ہیں جیسے کے اس نے کچھ کیا ہی نہیں ،
ذاکر بلوچ ایک بلوچ دوست انسان تھے نیک اور شفاف انسان تھے اسی لیے اس کو بے دردی سے قتل کردیا گیا ہے ، کیونکہ اس نے بلوچ یکجہتی کمیٹی سے نرم دلی اور تعاون کا اظہار کیا تھا مینا مجید اور اس کی ہمنواؤں کو یہ بات ہضم نہیں ہوئی اس کے قصوروار مینا مجید اور ان کے ہمنوا ہیں۔
حامد میر نے کہاہے کہ ہاں میں جانتا ہوں کہ ذاکر بلوچ اپنے قتل سے چند دن پہلے اسلام آباد آیا تھا۔ اس کی ملاقات کچھ اینٹی اسٹیبلشمنٹ لوگوں سے ہوئی۔ بلوچستان کے کچھ طاقتور لوگ ان کی بطور ڈی سی تعیناتی پر خوش نہیں تھے۔ اس نے ایک بار کہا تھا کہ "ہم ایک ایسا ریوڑ ہیں جو تنازعات کو چراتا ہے”۔ تنازعات سے فائدہ اٹھانے والوں کو اس کے قتل کی مذمت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔