گوادر بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیراہتمام جاری دھرنا چھٹے روز میں داخل۔ دھرنے میں ہزاروں افراد موجود، دوبارہ ڈیڈ لاک پیدا ہوگیا۔ آل پارٹیز کے وفد کی دوبارہ دھرناگاہ آمد، ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور دیگر بی وائی سی رہنماوں نے ثالثی کیلئے دوبارہ ضلعی انتظامیہ سے ملاقات کی ۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی آرگنائز ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سرکاری وفد کو کہا کہ معاہدے پر مکمل عمل درآمد نہیں کیا جارہا، حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کررہی۔ گوادر کے علاوہ بلوچستان بھر میں کارکن رہا نہیں کئے جارہے ہیں ۔ نوشکی ایک کارکن نوجوان کو شہید ایک زخمی ہے ، 250 سے زائد افراد پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ کراچی میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔ حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی ہے ۔
انھوں نے کہاکہ قومی دھرنا میں شریک تمام کارکن حوصلہ رکھیں۔پرامن رہیں،پرامن اور جمہوری جدوجہد ہمارا آئینی حق ہے۔ریاست نے ایک پرامن قومی اجتماع پر حملہ کرکے قومی اجتماع کو بلوچستان بھر سمیت دنیا بھر میں کامیاب کرایا ہے ۔
انھوں وفد کو دوٹوک الفاظ میں کہاکہ بلوچستان بھر میں کارکنوں کو رہا نہیں کیا گیا تو دھرنا جاری رہے گا اور ہم اپنے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
آل پارٹیز کے وفد میں نیشنل پارٹی کے غفور ہوت، زبیر ہوت، عبدالقادر بلوچ، حق دو تحریک کے چیئرمین حسین واڈیلہ، جنرل سیکرٹری حفیظ کیازئی، بی این پی کے ضلعی صدر ماجد سہرابی، جے یو آئی کے ضلعی امیر مولانا عبدالحمید انقلابی، بی این پی کے کہدہ علی بلوچ، بی این پی عوامی کے سیکرٹری جنرل سعید فیض شامل ہیں۔