نوشکی،کراچی : پاکستانی فورسز کی بلوچ یکجہتی کمیٹی کے احتجاجی ریلی پر فائرنگ، دو افراد شدید زخمی ، جبکہ ادھر کراچی پولیس نے بلوچستان میں جاری ریاستی تشدد کے خلاف احتجاج پر معروف انسانی حقوق خاتون کارکنان سمیت متعدد افراد کو حراست میں لے لیا –
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام بلوچ راجی مُچی پر ریاستی فورسز کے حملوں،شرکاء پر تشدد اور گرفتاریوں کے خلاف نوشکی شہر اور کراچی میں آرٹس کونسل کے سامنے سے احتجاجی ریلی نکال کر پریس کلب تک مارچ کا اعلان کیاگیا تھا ۔
جن میں بلوچ کارکنان سمیت متعدد انسانی حقوق کے کارکنان شریک تھے-
ذرائع کے مطابق نوشکی اسٹیشن کے مقام پر بلوچ یکہتی کمیٹی کی ریلی پر پاکستانی فورسز کی براہ راست فائرنگ سے دو مظاہرین شدید زخمی ہوگئے ہیں ۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ بلوچ راجی مچی کے شرکاء پر تشدد کے خلاف آج ایک پر امن احتجاجی ریلی نوشکی پریس کلب سے قلم چوک اسٹیشن تک نکالی گئی جہاں مظاہرین فورسز کی فائرنگ کا نشانہ بنے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاج کو سندھ پولیس نے گھیرے میں لیتے ہوئے 12 کے قریب خواتین اور مرد شرکاء کو حراست میں لے لیا ہے-
کراچی گرفتار ہونے والے والوں معروف انسانی حقوق کے کارکن پروفیسر ندا کرمانی سمیت متعدد بلوچ خواتین اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کے منتظمین اور رہنماء فوزیہ بلوچ شامل ہیں جنھیں پولیس تھانہ منتقل کردیا گیا ہے-