بلوچستان ضلع خضدار کے تحصیل نال کے علاقہ گریشہ سے لاپتہ افراد کے لواحقین کی جانب سے آج تیسرے روز بھی CPEC روڈ نال ٹوبڑو کے مقام سے مکمل طور پر بند ہے اور احتجاجی مظاہرہ جاری ہے۔
آپ کو علم ہے خضدار گریشہ سے کاونٹر ٹیرززم ڈیپارٹمنٹ سی ٹی ڈی کے ہاتھوں جبری لاپتہ افراد کے اہلخانہ نے گزشتہ رات جاری دھرنا گاہ سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاتھا کہ ہم گزشتہ صبح سے روڈوں پر احتجاج میں بیٹھے ہیں ، سی پیک گری گریشہ اور آج سی پیک ٹوبڑو کے مقام پر ہیں ۔
انتظامیہ ہمارے ایف ای آر درج کرنے سے قاصر ہیں ۔
انھوں نے اعلان کیاتھا کہ اتوار کے روز نال بھر میں ہڑتال کرکے شہر بازار بند کریں گے ۔ اور اگر کل تک ہمارے لوگوں کو منظر عام پر نہیں لایا گیا تو ہمارا احتجاج یہاں پر جاری رہنے کے ساتھ ساتھ ،ہم اپنے آئندہ لائحہ عمل میں خضدار کے مقام سے شال کراچی مین آر سی ڈی روڈ بند کریں گے۔
انھوں نے پریس کانفرنس دوران تفصیلات بتاتے ہوئے کہاتھا کہ جمعہ کی الصبح 4 بجے کےقریب وردی اور سادہ کپڑوں میں ملبوس سی ٹی ڈی کے لوگ شامل تھے، جنہوں نے عبد الواحد ولد سلیم جان ،خیر جان ولد محمد جان،عبدالرحمن ولد شامیر کے گھر پر زبردستی بندوق کے زور پر داخل ہوکر گھروں میں لوٹ مار کی سولرو ں کو نقصان پہنچایا اور زبردستی اپنے ساتھ شاہ جان ولد سلیم ،گورخان ولد خیر جان ،عارف ولد عبد الرحمن ،محمد جان ولد لعل بخش ،میار ولد لعل بخش ،منیر احمد ولد صبرو کو زبردستی اپنے ساتھ لئے گئے جن میں منیر احمد ولد صبرو کو بیچ راستہ چھوڑ دیا باقی تمام لوگوں کو نا معلوم مقام پر منتقل کیا جن کی آج تک کوئی پتا نہیں یے۔