جبری گمشدگیوں کے خلاف جاری احتجاجی کیمپ کو 5516 دن مکمل

جبری گمشدگیوں کے خلاف جاری احتجاجی کیمپ کو 5516 دن ہو گئے ۔

لاپتہ ظہیر بلوچ کی لواحقین احتجاجی کیمپ میں موجود رہے جبکہ اظہار یکجہتی کرنے والوں میں ماما عبدالغفار قمبرانی، بی ایس او پجار کے نعیم بلوچ اور دیگر لوگوں نے شرکت کی۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے اظہار یکجہتی کرنے والوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انسانی تاریخ اس امر کی گواہ ہے کہ دنیا کے کسی خطے میں ظلم و جبر کے خلاف اٹھی حق کی آواز کو قتل و غارت ظلم و جبر سے نہ دبایا جا سکا ہے اور نہ ہی ختم کیا جا سکا۔ ہمیشہ قابض و ظالم نے مظلوم بلوچوں کے خلاف تشدد جبر کے ساتھ انہیں غلام رکھنے کے لیے اپنے تمام تر حربے اور وسائل کا استعمال کیا ہے یہی صورت حال روز اول سے بلوچ کے ساتھ بھی چلا آرہا ہے ۔

اس خطے میں 27 مارچ 1948 کو پاکستان نے اپنی لاؤ لشکر کے ساتھ جبری قبضہ کے بعد سے اج تک اس غلامی کو تقویت دینے کے لیے فوجی اپریشن بلوچ نسل کشی مسخ لاشیں نیز تمام حربے استعمال کیئے اور کر رہے ہیں مگر ایک اہم سوال کہ سب سے بڑا حربہ جو کسی قوم کی غلامی کا سبب بنتا ہے وہ کیا ہے تشدد ظلم ہم اگر اپنی تاریخ اور دیگر غلام قوموں کی تاریخ کا جائزہ لیں تو سب میں ایک شے صاف نظر آتی ہے اور وہ رد انقلابی قوتیں ہیں ۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ پرامن جدوجہد کے سامنے رکاوٹ ہوں وہ رد انقلابی قوت کہلاتی ہیں 1948 قبضہ کے فوری بعد بلوچ نے جدوجہد شروع کی جو 2001 میں آکے ایک تناور درخت کی صورت میں رونما ہوا اور آج بلوچ جہد عام دنیا کے سامنے سورج کی روشنی کے طور عیاں ہے 1948 سے 2001 تک بلوچ پرامن جدوجہد کے سامنے رکاوٹ طاقتیں کون تھیں جو بلوچ غلامی کا سبب بنیں جکی وجہ سے غلامی کو تقویت ملی قابض اور حاکم وقت نے اب تک ہمیں غلام رکھا ہے سب سے خطرناک دشمن جو آپکے قرار واقعی دشمن سے ہزاروں بلکہ لاکھوں گناہ زیادہ خطرناک ہوتا ہے وہ ہے اپنی صفوں اور بلوچیت کے لبادے میں ملبوس خود کو بلوچ کسنے والے ذرا تاریخ کے اور ہق کا جائزہ لیں تو سیاسی پلیٹ فارم چاہیے وہ پرامن جدوجہد بہت اہم اور اثر انداز کردار ادا کرتا ہے

انہوں نے کہا کہ اب شہدا کے لہو گمشدہ بلوچ فرزندوں کی قربانیوں کو اپنی کرسی کے لیے استعمال کررہے احتساب اب عوام کا فرض بن گیا ہے ۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

قلات : باغات کا ٹھیکیدار مزدور سمیت لاپتہ

جمعہ جولائی 19 , 2024
قلات  کپوتو سے باغات کا ٹھیکیدار مزدور اغوا  گاڑی بھی لے گئے ۔ لیویز ذرائع کے مطابق ٹھیکیدار عبد الباری اپنے مزدور کے ساتھ کپوتو سے قلات آرہے تھے راستے میں لاپتہ ہوگئے۔ لیویز نے مغوی ٹھیکیدار اور مزدور کی تلاش شروع کردی ہے۔ تاہم لیویز نے یہ نہیں کہاہے […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ