شال بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی آرگنائزر ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے اپنے ایک جاری کردہ ویڈیو بیان میں کہا ہےکہ اس وقت متعدد بلوچ خواتین سول لائن تھانے میں قید ہیں۔ جن میں کئی خواتین کی طبیعت تشدد اور لاٹھی چارج ،آنسو گیس کی وجہ سے بہت خراب ہے ، لیکن نہ ان خواتین سے ہمیں ملنے کی اجازت دی جارہی ہے اور نہ ہی خواتین کو علاج کے لیے ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔

انھوں نے کہاہے کہ اب اطلاعات آرہی ہیں کہ ان خواتین کو کینٹ تھانے میں منتقل کررہے ہیں۔ بلوچستان حکومت اور کوئٹہ پولیس کی زرا برابر بھی اندازہ نہیں ہے کہ وہ کیا کررہے ہیں۔
بلوچ سماج میں خواتین کے ساتھ اس طرح سے پیش آنے سے آگے جو بھی نتائج آئے اس کی تمام ذمہ دادی ریاست پر عائد ہوگی۔
ماہ رنگ نے کہاہےکہ شال بھر کے عوام سے گزارش کرتی ہوں کہ وہ اپنی بہنوں کی حفاظت کے لئے اس جدوجہد کا ساتھ دیں ، سریاب روڈ دھرنے میں شامل ہوں ۔
انھوں نے کہاہے کہ اگر خواتین سمیت تمام مظاہرین رہا نہیں کیے گئے تو دھرنا ریڈ زون کے سامنے دیا جائے گا۔