نام نہاد آپریشن عزم استحکام نسل کشی کا تسلسل ہے، بھرپور دفاع کیا جائیگا ۔ براس

بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیموں کی امبریلا آرگنائزیشن بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) کے ترجمان بلوچ خان نے میڈیا میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ قابض پاکستانی فوج کی طرف سے نام نہاد آپریشن عزم استحکام شروع کرنے کا اعلان دراصل بلوچستان میں جاری بلوچ نسل کشی میں شدت لانے کا برملا اعلان ہے۔ براس کی اتحادی تنظیمیں کسی قسم کی فوجی جارحیت کیخلاف اپنی قوم اور اپنی سرزمین کا بھرپور انداز میں دفاع کریں گے اور جارح افواج کو شکست سے دوچار کریں گے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچستان میں فوجی آپریشن کوئی نئی بات نہیں، قابض پاکستانی فوج سنہ ۱۹۴۸ سے بالعموم اور گذشتہ دہائیوں سے بالخصوص، بلوچستان میں فوجی جارحیت، نسل کشی اور آپریشنوں میں ملوث ہے، جنکا مقصد بلوچ سرزمین پر پاکستانی قبضے کو استحکام و طوالت بخشنا ہے۔ اسی فوجی جارحیت کیخلاف بلوچ عوام اپنی قوم و وطن کے دفاع و آزادی کیلئے مسلح جدوجہد کررہے ہیں۔ قابض پاکستانی فوج جس فوجی جارحیت کا آپریشن کا نام دیتا ہے، وہ دراصل قبضہ، فوجی دراندازی، جارحیت اور نسل کشی ہے۔ جس طرح بلوچ سرمچار دہائیوں سے بلوچ قوم و وطن کی دفاع میں قابض فوج سے مدمقابل رہے ہیں، اسی تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے براس کی اتحادی تنظیمیں اپنی رینکس میں مزید بہتر صف بندیاں کرکے، نام نہاد آپریشن عزم استحکام کیخلاف اپنی قوم کا بھرپور دفاع کرینگے۔

بلوچ خان نے مزید کہا کہ بلوچ سرمچاروں کی کامیاب حملوں اور دفاعی پالیسیوں نے بلوچستان میں سیپک سمیت چین کے تمام استحصالی پروجیکٹس کو ناکامی سے دوچار کردیا ہے، لہٰذا بلوچستان میں چین کے ڈوبتے سرمایہ کاری کو تحفظ دینے اور بچانے کیلئے چین کے دباو پر نام نہاد آپریشن عزم استحکام کا اعلان کیا گیا ہے، تاکہ بلوچستان میں نسل کشی تیز کرکے، چینی سرمایہ کاری و استحصالی پروجیکٹس کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ مذکورہ آپریشن چین کو یہ یقین دہانی کیلئے شروع کی جارہی ہے کہ قابض پاکستانی فوج بلوچستان میں چینی کے سرمایہ کاری کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے بلوچستان میں لاشوں کے ڈھیر لگانے سے نہیں کترائے گا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) کی اتحادی تنظیمیں، نام نہاد آپریشن عزم استحکام کیخلاف اپنی دفاعی جنگ میں تیزی کا اعلان کرتے ہیں۔ جسکے تحت نا صرف قابض فوج اور اسکے تنصیبات بلکہ چینی مفادات پر بھی حملوں میں شدت لائی جائیگی۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

Next Post

حیات سبزل کو بازیاب نہ کیا گیا تو تین دن بعد احتجاج کی طرف جائیں گے۔ پریس کانفرنس

منگل جولائی 9 , 2024
تربت۔ اگر جبری لاپتہ حیات سبزل کو بازیاب نہ کیا گیا تو تین دن بعد احتجاج کی طرف جائیں گے، ضلع انتظامیہ نے ایک طرف جے آئی ٹی بنائی اور اجلاس کررہے ہیں دوسری جانب جبری گمشدگی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جو قابل قبول نہیں ہے۔ ان خیالات […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ