شال: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (پجار) کے مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کے مرکزی کابینہ کے رکن نعیم بلوچ جو مسلسل تنظیم کے ساک کو نقصان پہنچانے ، تنظیم کے ڈسپلن کی خلاف ورزی اور سرکاری ٹولے کے اشاروں پر تنظیم کے سیاسی لائن کو نقصان پہنچانے سے باز نہیں رہے جس کے پیش نظر مرکزی چیئرمین نے عدم اعتماد کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی جس کے سربراہائی مرکزی سنئیر وائس چیئرمین و ممبران میں صوبائی صدر اور صوبائی جنرل سیکرٹری صوبائی نائب صدر تین اراکین مرکزی کمیٹی شامل تھے۔
جنہوں نے تمام زونل کونسلروں سے رابطہ کیا اور عدم اعتماد کے تحریک پیش کئے نصیر آباد ریجن ، ساروان، جھالاوان، مکران ، رخشان، و کراچی سے 243 میں سے 211 کونسلروں نے نعیم بلوچ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا، لہذا عدم اعتماد کی تحریک اکثریتی رائے سے کامیاب رہئ لیکن نعیم بلوچ نے عدم اعتماد کے تحریک کامیاب دیکھر نعیم بلوچ نے اپنا استعفیٰ نامہ مرکزی چیرمین کو پیش کیا مرکزی چیرمین نے استعفی منظور کرکے انہیں عہدے سے فارغ کردیا۔ لیکن اس کے باوجود نعیم بلوچ اپنے حرکتوں سے باز نہیں آئے سوشل میڈیا پر تنظیم و مرکزی رہنماؤں کے خلاف غیر مناسب پوسٹ دینے کارکنان میں انتشار پھیلانے تنظیمی ڈسپلن کے خلاف ورزی کی جس کے بنا پر با اختیار کمیٹی نے نعیم بلوچ کی تنظیم سے بنیادی رکنیت ختم کردی
آج کے بعد نعیم بلوچ کا بی ایس او (پجار) تعلق ہے نا ہی وہ تنظیم کا نام استعمال کرسکتا ہے اور نا ہی اس کے کسی عمل کا بی ایس او (پجار) ذمہدار ہوگا۔