آزاد بلوچستان کی نوید – تحریر: بالاچ بلوچ

بلوچ قوم کے فرزندوں نے ہرقبضہ گیر ظالم و جابر حکمرانوں کو نہ صرف اپنی مادر وطن پر حکمرانی کرنے نہیں دیا ، بلکہ ہر محاذ پر ان سے لڑتے ہوئے وطن کی بقا کیلئے اپنی جانوں کا نزرانہ پیش کرکے ہمیشہ کیلئے سرخرو رہے۔ ان میں سے ایک میرے جگری دوست چیرمین جان تھا ، چیرمین جان میں تو آپ کی یاد ، دیوان و مجلس ، دس سالوں کی سنگتی و دوستی کے اس دورانیہ کو کیا نام دوں؟ کیونکہ میرے پاس الفاظ ہی نہیں ہے۔

میں اتنے بے بس ہوں کہ اتنا درد جسم کے ہر رگ میں شوگر کی طرح پھیل چکا ہے ، درد کی کوئی گنجائش نہیں لیکن میں یہ جانتا ہوں کہ آپ ایک معتبر انسان ، ہر وقت خوش مزاج اور خوشگوار موڈ میں تھے۔ اگر آپ ہزار تکلیف میں تھے لیکن کسی کو محسوس ہونے نہیں دیا ، ایسے قابل و سیاسی بصیرت رکھنے والے انسان اس دنیا میں کم پیدا ہو سکتے ہیں۔

چیئرمین جان!
میرے نظر میں آپ بلوچ قوم کےلئے ایک عظیم ہستی سے کم نہیں تھے ، لیکن یہ بدنام زمانے والی جہموریت اور یو این او وغیرہ سب طاقت اور اپنی مفادات کے زیر سایہ قدم اٹھاتے ہیں۔ اس لیے مظلوں کےلئے آواز بلند کرنا بھی دہشتگردی ہے۔

غیر فطری ریاست پاکستان اور ان کی دہشتگرد فوج نے ایسے کاروائی کی ، کہ چھ ماہ کےچراغ اور تین سالہ ماہ زیب بھی اس دہشتگرد فوج کہ میزائلوں سے بچ نہ سکے اور شہید ہوئے ، لیکن ایک دن یورپ اور ایشیا کے تمام ملکوں کو اس سیاہ دن کی شرمندگی ہوگی کہ ہم نے پاکستان جیسے غیر ذمہ دار فوج کو بے لگام چھوڑ کر ایک مظلوم قوم کی نسل کشی میں برابر کے شریک رہے ہیں۔

چیئرمین جان!
آپ کی ، بابر جان ، ھانی جان ، چراغ جان ، ماہزیب جان ، واجہ اصغر کے لخت جگر گُڈو جان ، ماھکان جان ، بہن نجمہ اور بہن شازیہ کی شہادت بلوچ قوم کےلیے بے انتہا تکلیف دہ ہے ، لیکن یہ ایک تاریخی حقیقت ہے کہ شہادتیں عظیم انسانوں کو نصیب ہوتے ہیں۔ اور پاکستان اس بات کو بھی جان لے کہ بلوچ قوم اپنی شہیدوں کو کبھی نہیں بھولے گی ، بلکہ ان کا بدلہ آزاد بلوچستان کی نوید ہوگی۔

پاکستان کی نام نہاد پارلیمنٹ میں وہ بلوچ جو سیاست اور جہموریت کی باتیں کرتے تھکتے نہیں ہیں ، مگر وہ اپنے گھر اور بنگلہ کے لئے لاشوں سے گزر کر اپنی دکان چمکاتے ہیں۔ قبضہ گیر پاکستان کی ظلم و جبر اپنی آخری حد پر پہنچ چکے ہیں لیکن وہ ایک سوال بھی نہیں کرسکتے کہ آئی ایس پی آر کے بیان جھوٹ پر مبنی ہمارے منہ پر ایک سیاہ دھبہ ہے۔

دہشتگرد پاکستان کی جھوٹ پر مبنی بیان اور جانبدار میڈیا اپنی جگہ ، لیکن چھ ماہ کے چراغ جان ، تین سال کی بابرجان ، پانچ سال کے ھانی جان ، تین سالہ ماہزیب جان ، چار سالہ ماھکان ، سات سال کے شہید فرھاد محمد جان کی کم عمری شہادت اور پاکستانی انٹیلی جینس کی کاروائی اور آئی ایس پی آر کی بیان کہ میں نے دہشتگروں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا ہے ، ایک سفید جھوٹ سے کم نہیں۔ مگر حقیقت یہی ہے کہ اس چکنا چور ریاست اپنی بطن میں ناکام ہو چکی ہے ، بس ہمیں اتحاد و اتفاق کے ساتھ منزل کی طرف جانا ہے۔ کیونکہ ان کی جمی ہوئی نظریں بلوچستان کی ساحل اور وسائل پر ہیں۔وہ اسی انتظار میں ہیں کہ ہم بھی بلوچستان پر تا ابد قابض ہوجائیں ، مگر یہ ان کی بھول اور سراب خواب کھبی پورا نہیں ہوگا جب تک ایک باضمیر بلوچ زندہ ہے۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

Next Post

کیچ ، قلات پاکستانی فورسز کیمپ اور چوکیوں پر حملہ ، دھماکے فائرنگ کی گئی

جمعرات مئی 16 , 2024
کیچ تمپ گریڈ اسٹیشن کے مقام پر قائم پاکستانی فورسز کے کیمپ پر متعد بم دھاکے اور فائرنگ کی اطلاعات ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تقریبا 8 دھماکوں کی آواز سنی گئی ہے۔ علاوہ ازیں تمپ ایکسچینج کے مقام پر قائم پاکستانی فورسز کے چوکی کو بھی نشانہ […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ