سیکیورٹی کے نام پر باڑ لگا کر مقامی زمینداروں کو نان شبینہ کا محتاج بنایا جا رہا ہے ۔ بی ایس او

گوادر بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں زرعی زمینوں پر سیکیورٹی کے نام پر باڑ لگا کر مقامی زمینداروں کو نان شبینہ کا محتاج بنایا جا رہا ہے اور بلوچ عوام کو باور کرایا جارہا ہے کہ وہ ایک مقبوضہ علاقے میں رہتے ہیں۔

انھوں نے کہاہے کہ گزشتہ سالوں میں گوادر سیف سٹی کے نام سے ایک منصوبہ شروع کیا گیا جس کا واحد مقصد بلوچ ساحل کی لوٹ مار میں تیزی لانا تھا۔ اس سیف سٹی منصوبے کے تحت گوادر شہر کو چاروں طرف سے باڑ لگا کر بند کرنا تھا لیکن بلوچ سیاسی تنظیموں اور بلوچ عوام کی زبردست مزاحمت کے بعد اس منصوبے کو عملی جامہ پہنایا نہیں جاسکا اور اب ایک مخصوص علاقے جہاں اکثر زرعی اراضی ہے اور مقامی لوگوں کے روزگار کا واحد ذریعہ یہی اراضی ہے کو سیکیورٹی کے نام پر باڑ لگا کر بند کیا جا رہا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ گوادر کے کٹھ پتلی رکن بلوچستان اسمبلی باڑ سے متعلق آفیشل میٹنگ میں موجود تھے اور اس گھناؤنے عمل میں وہ براہ راست شریک ہیں۔بی ایس او ریاستی حکام، نام نہاد نمائندوں و کٹھ پتلی بلوچستان حکومت کو تنبیہ کرتی ہے کہ اس منصوبے کو فی الفور روکا جائے بصورتِ دیگر شدید عوامی ردعمل کے لیے تیار رہیں۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

Next Post

پاکستانی فورسز کے ہاتھوں کراچی اور دیگر علاقوں سے جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیئے سندھ میں احتجاج

منگل اپریل 30 , 2024
کراچی وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ اور سندھ سجاگی فورم کی جانب سے کراچی سے جبری لاپتا قومپرست کارکن بشیر شر ، یوسف شر ، دریا خان برہمانی سمیت تمام لاپتا افراد کی بازیابی کے لیئے آج کراچی پریس کلب اور ملیر پریس کلب پر احتجاج کیئے گئے . […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ