شہدائے مرگاپ کی شہادت کی مناسبت سے ‘ درس و انقلابی تنظیم ‘ کے عنوان سے بلوچ نیشنل موومنٹ ( بی این ایم ) کے تربیتی نشستوں کے سلسلے کا پہلا پروگرام آواران ۔ مشکے ھنکین میں منعقد کیا گیا جس میں مذکورہ ھنکین اور پنجگور ھنکین کے مختلف یونٹس کے ممبران نے حصہ لیا۔
پروگرام میں مرکزی انفارمیشن سیکریٹری قاضی داد محمد ریحان، مرکزی فنانس سیکریٹری ناصر بلوچ ، ہیومین رائٹس سیکریٹری ڈاکٹر ناظر بلوچ اور سینئر پارٹی ممبر ماما انور نے خطاب کیا۔
مقررین نے کہا کہ شہید واجہ غلام محمد نے تحریک کو سیاسی اداروں کی صورت میں منظم کرکے اس تسلسل کو آگے بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ دشمن شہید غلام محمد کو قتل کرنے کے باوجود آپ کی سوچ ختم نہ کرسکا۔ آج یہاں آپ کے کاروان سے وابستہ سیاسی کارکنان ہزاروں کی تعداد میں بلوچ آزادی کی تحریک کی کامیانی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ بلوچ سماج میں انقلابی تبدیلیاں آچکی ہیں ، چھوٹے بچوں سے لے کر بوڑھوں تک قومی شعور سے لیس اپنی غلامی کو محسوس کرچکے ہیں۔اب بلوچ قوم کو زیر کرنا اور اسے اپنی تحریک سے دست بردار کرنا ممکن نہیں رہا۔ مگر ہمیں ہمیشہ بیدار رہ کر اپنی تحریک کی حفاظت کرنی ہوگی۔ شہید واجہ غلام محمد نے کہا جتنی اونچائی سے گریں گے اتنا نقصان ہوگا آج ہماری تحریک اونچائی کی طرف گامزن ہے ہمیں زیادہ محتاط انداز میں آگے بڑھنا ہوگا۔
مقررین نے کہاکہ مہم جویانہ سیاست کے نتائج دیرپا نہیں رہتے بلوچ قومی آزادی کی تحریک صبر اور استحکامت کا تقاضا کرتی ہے۔ہم نے ہر طرح کی قربانیاں دی ہیں اور قربانیوں کا یہ سلسلہ منزل تک جاری رہے گا ، ہم آزادی کی جہد سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
انھوں نے کہا کہ ہمیں سرکش سیاسی کارکن بننے کی بجائے اداروں کے تابع رہ کر نظم و ضبط کے تحت اپنے پروگرام کو آگے بڑھانا ہے۔ ہم ماضی میں قبائلی جدوجہد کے نتائج سے آگاہ ہیں آج کی تحریک سیاسی بنیادوں پر قائم ہے اس لیے اس کی کامیابی روشن ہے۔ ہر کیڈر کو یہ سمجھنا ہوگا کہ وہ ایک شخص یا شخصیات سے بلکہ ایک نظریات سے وابستہ ہے۔