گوادر اور گردونواح میں بارش وقت بہ وقت جاری رہنے کی وجہ سے نقصان کا خدشہ اور زیادہ بڑھ رہا ہے۔بی وائی سی کراچی

گوادر اور گردونواح میں بارش وقت بہ وقت جاری رہنے کی وجہ سے نقصان کا خدشہ اور زیادہ بڑھ رہا ہے۔بی وائی سی کراچی

‎بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی) کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہےکہ گوادر اور گردونواح کی صورتحال گمبھیر ہوچکی ہے اور بارش وقت بہ وقت جاری رہنے کی وجہ سے نقصان کا خدشہ اور زیادہ بڑھ رہا ہے اور گورنمنٹ کے ادارے منظر عام سے غائب ہیں جو انتہائی تشویشناک ہے۔

انھوں نے کہاہے کہ اس وقت پیشکان کا رابطہ گوادر سے منقطع ہے اور علاقہ بلکل آئسولیٹڈ ہے۔ پشکان میں نقصان تو بہت زیادہ ہوا ہے، لیکن سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں بریسی وارڈ قصبہ وارڈ شامل ہے۔
‎گنز کا زمینی متبادل راستہ جیونی سے ہے لیکن بہت مشکل ہے، اور گنز میں ناقابل بیان نقصان ہوا ہے
‎پرائیں توک کا بھی زمینی راستہ بلکل منقطع ہے وہاں کی صورتحال آج کی بارش کے بعد واضح نہیں لیکن خدشہ ہے کہ مالی نقصان بہت زیادہ ہوا ہے۔
‎نگور میں آج کی بارش میں بہت زیادہ نقصان گھروں کو ہوا ہے اور بعض لوگ کھلے آسمان تلے ہیں جبکہ پلیری میں بھی صورتحال بہت گمبھیر ہے، جہاں بھیڑ بکریوں کو نقصان ہوا ہے اور گھر بھی محفوظ نہیں۔

ترجمان نے کہاہے کہ ‎جیونی میں لوگوں کی باری مقدار میں کشتیوں کوت نقصان ہوا بہت لوگوں کی کشتیاں سمندر میں بہہ گئی ہے۔ جیونی سے متصل علاقہ شئے آباد اور پانوان میں کئی مقامات پر گھروں کے چار دیواری شدید متاثر ہوئے
‎گوادر سٹی ، فقیر کالونی ، ملابند ، شادو بند، تھانہ وارڈ ، ٹی ٹی سی کالونی ، نیاآباد کے علاقوں میں بھی صورتحال مختلف نہیں۔ ان علاقوں میں 4 دن سے پانی جمع ہے اور نقاصی آب کا کوئی انتظام نہیں۔ لوگ بھوک اور کھلے آسمان تلے زندگیاں کزارنے پر مجبور
‎ہیں۔

پیلری کے مقام پر مکران کوسٹل ہائی وے پر بڑا شفاف پڑ گیا جس کی وجہ سے لوگوں کو سفر کرنے میں مزید دشواری کا سامنا ہے۔ کل رات اسی روڈ پر ایک گاڑی ڈوب گئی تھی جس میں لوکل افراد نے اپنی مدد آپ کے زریعے مسافروں کو بچا لیا تھا۔

کنٹانی میں بھی صورتحال مختلف نہیں ہے بعض گاڑیاں پانی میں پھنسی ہوئی ہیں جنہیں لوکل لوگ ریسکیو کرنے میں مصروف ہیں۔

کل رات کی بارش سے پلیری جیونی گبد بارڈر کے آس پاس کے گاؤں کا گوادر سٹی سے رابطہ مکمل طور پر منقطع ہوچکا ہے۔ اس وقت نو بندیان ایران سے لیکر گوادر تک سیلابی صورت حال ھے کوسٹل ہائ وۓ کئ جگہوں سے ٹوٹا ہوا ہے اور جہاں بلوچستان حکومت سمیت گوادر کے نمائندگان کو ایک پیر پر کھڑے ہوکر لوگوں کو ریسکیو اور ان کے کھانے پینے اور اوڑھنے کا مسئلہ سلجھانا تھا وہیں نمائندگان نہ جانے کہاں غائب ہیں۔

باڈر ۲۵۰ ، جیوانی ، گنز ، پشکان اور دیگر دیہی علاقوں کے تمام زمینی راستہ بمعہ کوسٹل ہائ وۓ بند ہیں۔ کوسٹل ہائی وے ٹوٹنے سے گوادر کی تحصیل جیونی اور یونین کونسل پیلری سمیت متعدد علاقے گوادر سے کٹ گئے ۔ پاکستان اور ایران کی سرحد 250 کا راستہ ٹوٹنے کے باعث پاک ایران تجارت کے رکنے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

ہم انسان دوستوں سے اپیل کرتے ہیں کہ براہ کرم گوادر اور گردونواح کے علاقوں کو دعاوں اور چھوٹی بڑی جس طرح کی بھی مدد ہو ضرور یاد کریں۔

بی وائی سی (کراچی) کے ترجمان نے مزید کہاہےکہ کچھ مسائل کی وجہ سے اکاؤنٹ ڈیٹیلز شئیر نہیں کرسکتے لیکن جنہیں کچھ بھی پوچھنا ہو وہ ہمارے آفیشل پیج، ٹویٹر اکاؤنٹ، یا آرگنائزر آمنہ بلوچ سے رابطہ کریں اور اس وقت بی وائی سی کراچی کسی تنظیم کے ساتھ مل کر کام نہیں کررہی اسی لئے فلوقت ہمیں کسی سے نہ جوڑا جائے، ہم نے پچھلے سال بھی بلوچستان کے سیلابی صورتحال میں کام کیا ہے اور اب بھی کریں گے۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

Next Post

خاران 8 مارچ عورتوں کے عالمی دن کے مناسبت سے سیمینار منعقد کی جائے گی۔بلوچ وومن فورم

جمعہ مارچ 1 , 2024
خاران 8 مارچ عورتوں کے عالمی دن کے مناسبت سے سیمینار منعقد کی جائے گی۔بلوچ وومن فورم

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ