پاکستان فوج آج ساتویں روز بھی بلوچستان کے علاقے بولان اور اس سے متصل سبی و ہرنائی کے علاقوں میں فوجی آپریشن کررہی ہے۔ فوج نے مختلف مقامات پر عارضی کیمپ قائم کرکے آمد و رفت کے تمام راستوں کو بند کردیا ہے جس کی وجہ سے علاقہ مکین محصور ہوگئے ہیں۔
علاقائی ذرائع کے مطابق سات روز سے جاری آپریشن کے باعث لوگوں کو اشیاء خورونوش کے حصول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ سبی و ہرنائی کے متعدد مقامات سمیت بولان کے علاقوں میں بدستور فوج موجود ہے جہاں توپ خانے سے گولہ باری سمیت مارٹر گولے فائر کیئے جارہے ہیں۔
آپ کو علم ہے دوران آپریشن گذشتہ دنوں فورسز نے بولان سے متصل علاقے شابان میں متعدد خواتین و بچوں کو اپنے حراست میں لیا تھا جو تاحال رہا نہیں کیئے گئے ہیں جبکہ گلہ بانی سے منسلک مذکورہ افراد کے گھروں کو نذرآتش کیا گیاہے۔
اسی طرح سبی و بولان کے درمیانی علاقے میں فوج نے جنگلات کو بھی نذرآتش کردیا ہے۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ مسلح افراد نے بولان آپریشن کے دوران سنجاول کے علاقہ میں خیمہ زن پاکستانی فوجی اہکاروں کو ایک حملے میں نشانہ بنایا ہے۔
علاقائی ذرائع کے مطابق حملے کے وقت شدید فائرنگ اور دھماکوں کی آواز سنی گئی جبکہ اس دوران فوج کے خیموں میں آگ بھڑک اٹھی۔
حملے کے نتیجے میں فوجی اہلکاروں کے جانی و مالی نقصانات کی اطلاعات ہیں تاہم حکام نے اس حوالے سے کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔