بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں شدید بارش، گوادر سمیت متعدد علاقے ڈوب گئے، ندی نالوں میں طغیانی۔ تفصیلات کےمطابق ساحلی شہر اور سی پیک مرکز گوادر اور پیشکان سمیت مکران ڈویژن میں 36 گھنٹوں سے مسلسل بارش سے گوادر سمیت بعض علاقے زیر آب آگئے حالات انتہائی خراب ہوگئے ۔
تمام نشیبی علاقے ڈوب گئے جبکہ ندی نالوں میں سیلاب اور طغیانی سے مسجدوں میں اذانیں شروع ہوگئیں۔
گوادر میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا، متعدد گھروں کی دیواریں منہدم ہوگئیں اوربچوں سمیت کئی افراد دیواریں گرنے سے زخمی ہوگئیں۔
ساڑھے تین گھنٹے مسلسل بارش اور ایک مختصر وقفے کے بعد دوبارہ موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔
گوادر کے علاقے سربندن اور شنکانی در میں بارش کا پانی کوسٹل ہائی وے پر اوور فلو ہورہا ہے، جس کی وجہ سے ہائی وے پر ٹریفک کی روانی متاثر ہے جبکہ رہائشی آبادی اور دکانیں مکمل پانی میں ڈوب گئے ہیں۔
عوام کی جانب سے انتظامیہ، جی ڈی اے اور بلدیہ گوادر کے علاوہ رضاکاروں کو مدد کی اپیل کردی گئی ہے ۔
محکمہ موسمیات کے مطابق نوکنڈی میں کم سے کم درجہ حرارت 9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، تربت میں کم سے کم درجہ حرارت 16 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
بلوچستان کے ساحلی علاقے جیوانی میں 15 جبکہ گوادر میں 14 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا۔
علاوہ ازیں نوکنڈی اور گردونواح میں سموار کی درمیانی رات سے بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا کبھی تیز اور کبھی سلو بارش کا سلسلہ شام گئے تک جاری رہی جس سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے ۔
مسلسل بارش سے پورا علاقہ پانی سے جل تھل ہوگیا۔ پورے شہر کے کلی کوچوں میں بارش کی پانی سیلاب کا منظر پیش کرنے لگے ۔
کہیں ایک مقامات پر لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت پانی کو راستہ دینے کی کوششوں میں لگے رہے لیکن دوسری طرف بارش کا سلسلہ تھم نہ جانے سے علاقہ مکینوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
بجلی کا نظام درہم برہم رہا ،جس سے لوگوں کو پانی ذخیرہ کرنے اور موبائل چارج کرنے سمیت برقی سہولیات سے محروم رہے ۔
موبائل نیٹورکس بھی منقطع رہنے سے صارفین کو رابطہ کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔
کوئٹہ تفتان شاہراہ پر پھسلن کی وجہ سے ٹریفک کی روانی بھی جزوی طور پر متاثر رہی ۔
علاوہ ازین مشکیچاہ ،ریکودک ،کوہ سلطان کی پہاڑی علاقوں سمیت متعدد مقامات پر بارش ہوئی جس سے ندی نالوں میں طغیانی آنے سے سیلابی ریلے بہنے سے ریلوئے ٹریک بھی متاثر رہی بارش سے نوکنڈی سمیت مضافاتی علاقوں میں موسم سرد ہوگیالیکن کہیں سے بھی جانی مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
اسی طرح پیر کی شب حب کے نو احی زرعی علا قہ ساکران میں واحد بخش گوٹھ کے قریب تیز طو فا نی ہو اؤن کے سبب کے الیکٹر ک کی مین ٹرانسمیشن لا ئن کی تا ریں آپس میں ٹکر اکر ایک درخت پر گر پڑیں جس کے نتیجے میں گند م کی فضل خاکستر ہو نے کے خدشات ہیں ۔
تا ریں درخت سے ٹکرانے کے بعد علا قے میں بجلی کی سپلا ئی معطل ہو گئی ہے جبکہ رات گئے تک مقامی افراد وہاں لگنے والی آگ پر قابوپا نے میں مصروف عمل تھے ۔
امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ 29 فروری سے بلوچستان ، خیبرپختونخوا ،گلگت کشمیر کے 90 فیصد علاقوں میں تیز ہوائیں ، شدید آندھی اور شدید گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش اور کچھ علاقوں میں ژالہ باری متوقع ہے ۔