قلات ڈرون حملے میں شہید ہونے والے سرمچاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ قلات میں دشمن کی جانب سے 25 دسمبر کے ڈرون حملے میں بلوچستان لبریشن فرنٹ کے پانچ سرمچار شہید ہوکر وطن پر قربان ہوئے جنہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ شہید ہونے والے ساتھیوں میں سنگت عبدالاحد دہوار عرف گزین ولد ہمایوں دہوار سکنہ کلی کاریز مستونگ، شہید اسرار احمد عرف ابرار ولد حسین سکنہ گرگینہ مستونگ، شہید شعیب احمد عرف سوبدار ولد محمد علی سکنہ جیوا خضدار، شہید عبید اللّہ سیاہ پاد عرف سبزو ولد پیر جان سکنہ خاران اور شہید فیصل بادینی عرف قاضی ولد محمد ابراہیم سکنہ خاران شامل تھے۔

انہوں نے کہا کہ شہید عبدالاحد 2023 میں بلوچستان لبریشن فرنٹ میں شامل ہوئے اور بطور شہری سرمچار مختلف مقامات پر تنظیمی و قومی فرائض نبھاتا رہا۔وہ  تنظیمی فیصلے کے تحت 2025 میں شور، پارود کیمپ منتقل ہوئے۔ شہید کی قابلیت اور محنت کے پیش نظر انہیں کیمپ میں ٹریننگ ماسٹر کی اہم ذمہ داریاں دی گئیں۔ وہ اپنے شہادت تک ٹریننگ ماسٹر کی ذمہ داریاں بخوبی سر انجام دے رہے تھے۔شہید عبدالاحد ایک محنتی، قابل اور سیاسی شعور سے لیس سرمچار تھے۔ سرمچار عبدالاحد جان 25 دسمبر کے ڈرون حملے میں شدید زخمی ہوئے۔ ساتھی سرمچاروں نے انہیں طبی امداد کے لئے محفوظ مقام پر منتقل کیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے 27 دسمبر 2025 کو جام شہادت نوش کر گئے اور بلوچ قومی تاریخ میں امر ہوگئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شہید اسرار احمد عرف ابرار ولد حسین اگست 2025 میں بی ایل ایف میں شامل ہوئے اور ابتدائی طور پر تنظیمی ہدایات کے مطابق تنظیم کے شہری انٹیلیجنس ونگ میں ذمہ داریاں ثابت قدمی اور مخلصی سے نبھاتے رہے۔ وہ 25 دسمبر کو قابض پاکستانی فورسز کے ڈرون حملے میں قلات کے محاذ پر شہید ہوئے۔

بیان میں کہا گیا کہ شہید شعیب احمد ولد محمد علی ساکن جیوا خضدار، حال ہی میں بی ایل ایف میں شامل ہوئے اور تربیت کی غرض سے کیمپ میں موجود تھے۔ شہید شعیب جان ایک تعلیم یافتہ، محنتی، بہادر اور نظم و ضبط کے انتہائی پابند سرمچار تھے۔ 25 دسمبر کو وہ قلات کے محاذ پر دیگر ساتھیوں کے ہمراہ قابض فورسز کے ڈرون حملے میں شہید ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ عبیداللّہ سیاہ پاد عرف سبزو ولد پیرجان، سکنہ خاران نے نومبر 2025 میں باقاعدہ طور پر بلوچستان لبریشن فرنٹ میں شمولیت اختیار کی۔ اس سے قبل وہ تنظیم کے ہمدرد کی حیثیت سے خاران شہر میں تنظیمی سرگرمیوں میں سرمچاروں کی مدد کرتے رہے۔ اگرچہ وہ تربیتی کیمپ میں قلیل عرصے کے لیے موجود رہے، مگر اس مختصر مدت میں بھی ایک ایماندار، محنتی اور پابند سرمچار ثابت ہوئے۔ وہ 25 دسمبر کو قلات ڈرون حملے میں شہید ہوئے۔

ترجمان نے کہا کہ فیصل بادینی عرف قاضی ولد محمد ابراہیم، سکنہ خاران قومی آزادی کی حصول کے لئے دو سال قبل بلوچستان لبریشن فرنٹ میں شامل ہوئے۔ ابتدا میں وہ تنظیم کے انٹیلیجنس ونگ سے وابستہ رہے۔ اپنی سرگرمیوں کے باعث وہ قابض دشمن کے خفیہ اداروں کی نظروں میں آئے جس کے پیشِ نظر تنظیم نے انہیں کیمپ منتقل کیا۔ اس مختصر عرصے میں وہ تنظیمی سرگرمیوں میں متحرک رہے اور 25 دسمبر کو ڈرون حملے میں شہید ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ وطن کی آزادی، قومی وقار اور بقا کے لیے نوجوان سرمچاروں کی شہادت پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ شہداء کے خواب، آزاد بلوچستان کے حصول تک ان کے عظیم مشن کو جاری کو جاری رکھا جائے گا۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

کوئٹہ: شدید سردی اور بارش کے باوجود جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجی کیمپ جاری

بدھ دسمبر 31 , 2025
کوئٹہ میں شدید سردی اور بارش کے باوجود جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز (VBMP) کے زیرِ اہتمام احتجاجی کیمپ کوئٹہ پریس کلب کے سامنے 6043ویں روز بھی جاری رہا۔ احتجاجی کیمپ میں جبری طور پر لاپتہ لعل محمد مری اور کلیم اللہ مری کے لواحقین نے […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ