کولواہ: دو مختلف کارروائیوں میں فوج اور ڈیتھ اسکواڈ کو نشانہ بنانے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو بیان جاری کرتے کہا ہے کہ 23 دسمبر کی شام تقریباً ساڑھے پانچ بجے بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے کولواہ کے علاقہ کنیچی میں پاکستانی فوج کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ قریبی علاقوں میں سرچ آپریشن کے بعد اپنے مرکزی کیمپ کی جانب واپس پہنچے۔ سرمچاروں نے دشمن پر بھاری ہتھیاروں کے ساتھ حملہ کیا جس کے نتیجے میں فوج اور اس کی گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا۔ سرمچاروں کا حملہ تقریباً آدھے گھنٹے تک جاری رہا۔

ترجمان نے کہا کہ 12 نومبر 2025 کو بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے تنظیم کے خفیہ ونگ کی اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے زاہد ولد نودی، سکنہ سنڈم، گیشکور کو ھور کے مقام سے حراست میں لیا۔ بعد ازاں تنظیم کے تفتیشی ٹیم نے اس سے تفصیلی تفتیش کی۔

انہوں نے کہا کہ دورانِ تفتیش زاہد نودی نے اعتراف کیا کہ وہ اگست 2024 سے باقاعدہ طور پر فوج کے لیے جاسوسی کر رہا تھا۔ اس نے یہ بھی بتایا کہ وہ پانچ مرتبہ سرمچاروں کے خلاف مختلف مقامات پر ناکہ بندیوں میں شریک رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ زاہد نودی کے خلاف الزامات ثابت ہونے پر تنظیم کے ادارےِ انصاف نے اسے سزائے موت دینے کا فیصلہ سنایا، جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے 22 دسمبر کی شام تقریباً ساڑھے چھ بجے گیشکور کے علاقے گراڈی میں زاہد نودی کو ہلاک کیا گیا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ زاہد نودی سے حاصل ہونے والی معلومات کی بنیاد پر دیگر قوم دشمن عناصر کے خلاف مزید کارروائیاں جلد عمل میں لائے گی۔

بی ایل ایف نے بیان میں کہا کہ واضح رہے اس علاقہ میں بلوچ تحریک آزادی مخالف سرگرمیوں میں لوگوں کو مخبر اور ڈیتھ اسکواڈز میں بھرتی کرنے،انھیں منظم کرنے اور باقاعدہ ذمہ داریاں سونپنے کا عمل جیئند ساجدی کی نگرانی میں جاری ہے۔

آخر میں کہا گیا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ کولواہ میں فوج اور ڈیتھ اسکواڈ کے اہلکار کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

بلوچ خواتین کو جبری گمشدگی کانشانہ بنانا حادثاتی فیصلہ نہیں ہے،سمی بلوچ

بدھ دسمبر 24 , 2025
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی رہنما سمی دین بلوچ نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں ایک گہرا پریشان کن نمونہ سامنے آرہا ہے، بلوچ خواتین کی جبری گمشدگی کو اب کوئی غیر معمولی جرم نہیں سمجھا جاتا، یہ ایک روزمرہ کا واقعہ بن گیا ہے، […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ