حب چوکی سے ایک اور بلوچ خاتون جبری لاپتہ

بلوچستان کے صنعتی شہر حب چوکی میں ایک اور بلوچ خاتون کو مبینہ طور پر پاکستانی خفیہ اداروں اور سی ٹی ڈی کے اہلکاروں نے حراست میں لینے کے بعد جبری طور پر لاپتہ کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق 18 دسمبر 2025 بروز جمعرات شام کے وقت سی ٹی ڈی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے حب چوک میں واقع ہند دارو ہوٹل، زہری گوٹ میں چھاپہ مارا، جہاں موجود ایک بلوچ خاتون کو زبردستی اپنے ہمراہ لے گئے۔

ذرائع کے مطابق لاپتہ ہونے والی خاتون کی شناخت ہاجرہ بلوچ کے نام سے ہوئی ہے، جو سنا اللہ نامی شخص کی اہلیہ ہیں۔ اغوا کے بعد سے ان کے بارے میں کوئی معلومات سامنے نہیں آ سکیں، جس کے باعث اہلِ خانہ شدید تشویش اور اضطراب کا شکار ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 22 نومبر 2025 کو بھی آواران کی رہائشی نسرینہ بلوچ بنت دلاور کو حب چوک میں واقع دارو ہوٹل سے مبینہ طور پر پاکستانی فوج نے اغوا کیا تھا۔ نسرینہ بلوچ کی جبری گمشدگی کے خلاف آج ان کے اہلِ خانہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے احتجاج کیا اور ان کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا۔

انسانی حقوق کے کارکنوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ حب چوکی میں بار بار شہریوں، بالخصوص خواتین، کو نشانہ بنانا نہایت تشویشناک ہے۔ ان کے مطابق یہ اقدامات بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں، اور ذمہ دار اداروں کو اس پر جوابدہ ہونا چاہیے۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ