
بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ایک وکیل اور ایک ڈاکٹر کو مبینہ طور پر جبری گمشدگی کا نشانہ بنائے جانے کے واقعات سامنے آئے ہیں، جس پر اہلِ خانہ اور شہری حلقوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔
اطلاعات کے مطابق دشتی بازار تربت سے تعلق رکھنے والے ایڈووکیٹ حسن حسرت کو عمان کے دارالحکومت مسقط سے نامعلوم وجوہات کی بنا پر ڈی پورٹ کیا گیا، جس کے بعد انہیں پاکستان منتقل کیا گیا۔ پاکستان پہنچنے کے بعد ایڈووکیٹ حسن حسرت کی کوئی اطلاع نہیں مل سکی اور وہ تاحال لاپتہ ہیں۔ اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ ان سے کسی قسم کا رابطہ ممکن نہیں ہو سکا اور ان کے بارے میں کوئی باضابطہ معلومات فراہم نہیں کی جا رہیں۔
دوسری جانب بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ سے ایک ڈاکٹر کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کیے جانے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔ لاپتہ ڈاکٹر کی شناخت راشد ولد برکت علی کے نام سے ہوئی ہے، جو پیشے کے لحاظ سے یورولوجسٹ سرجن ہیں۔
اہلِ خانہ کے مطابق ڈاکٹر راشد علی کو 9 دسمبر کی رات تقریباً 11 بجے کوئٹہ میں ریاستی اداروں کی جانب سے فون کر کے بلایا گیا۔ جب وہ مقررہ مقام پر پہنچے تو انہیں حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔ چار دن گزرنے کے باوجود ڈاکٹر راشد علی کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں اور نہ ہی یہ بتایا گیا ہے کہ وہ کہاں اور کس حال میں ہیں۔
