
خضدار کے علاقے ہند زیدی میں فائرنگ کے واقعے میں شدید زخمی ہونے والی خاتون آج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی، جبکہ اس کا شوہر واقعے کے روز ہی جان کی بازی ہار گیا تھا۔ واقعے کے خلاف ورثا اور مقامی افراد نے شدید احتجاج کیا اور مرکزی شاہراہ پر دھرنا دے کر ٹریفک مکمل طور پر بند کر دی، جس کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور دور دراز علاقوں سے آنے والے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومتی غفلت اور پردہ پوشی کے باعث فائرنگ میں ملوث ملزمان کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ذمہ داران کو فوری طور پر گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
دوسری جانب انتظامیہ نے صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے مظاہرین سے مذاکرات کیے، جس کے بعد دھرنا ختم کر دیا گیا اور ٹریفک بحال کر دی گئی۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔
تاہم ابھی تک کوئی پیش رفت سامنے نہیں آیا ہے۔
