
بلوچستان سے تعلق رکھنے والے دو نوجوان، فاروق کلمتی اور علی نواز کلمتی،پاکستانی فورسز کی حراست میں لیے جانے کے بعد لاپتہ ہوگئے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیم پانک (بلوچ نیشنل موومنٹ کا ذیلی ادارہ) نے دونوں واقعات کی تصدیق کی ہے۔
ذرائع کے مطابق 7 دسمبر 2025 کی رات پاکستانی فوج کے اہلکاروں نے بلوچستان کے ساحلی علاقہ جیونی کے گاؤں پانوان میں ایک گھر پر چھاپہ مار کر فاروق کلمتی ولد ابراہیم کلمتی کو حراست میں لیا۔
خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے قبل فاروق کے بھائی طارق کلمتی کو بھی 11 مئی 2025 کو گھر سے حراست میں لیا گیا تھا، جن کی لاش اگلے روز برآمد ہوئی تھی۔
اسی روز کراچی کے علاقے شراپی حاجی شاہ گاؤں میں بھی پاکستانی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے علی نواز ولد علی بخش کلمتی کو حراست میں لیا، جس کے بعد ان کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔
علی نواز کا تعلق بھی گوادر کے علاقے پنوان سے بتایا جا رہا ہے۔
بی این ایم کے انسانی حقوق ادارہ پانک نے دونوں نوجوانوں کے جبری لاپتہ ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان اور دیگر علاقوں میں جبری گمشدگیوں کے واقعات میں اضافہ تشویشناک ہے۔
