
گزشتہ رات تربت سے نورخان ولد نذر نامی طالب علم کو سی ٹی ڈی (کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ) نے حراست میں لے کر جبری طور پر لاپتہ کر دیا۔
ذرائع کے مطابق نورخان، جو کہ تربت یونیورسٹی میں بلوچ برانچ کا طالب علم ہے جو سردشت کلانچ پسنی کا رہائشی ہیں۔ سی ٹی ڈی نے انہیں 5 دسمبر 2025 کی شب 12:30 بجے تربت کے قندیل پلازہ سے حراست میں لیا۔
یاد رہے کہ اسی سال میں بھی پاکستانی فورسز نے تربت یونیورسٹی کے بلوچ برانچ کے طالب علموں عمران خان ولد تاج محمد، رحمت اللہ ولد محمد بخش ہلکو اور فرید بلوچ کو جبری طور پر لاپتہ کر دیا تھا۔ ان میں سے فرید بلوچ بعد ازاں بازیاب ہو گئے، تاہم عمران خان اور رحمت اللہ ابھی تک لاپتہ ہیں۔
