پاکستانی فورسز کے ہاتھوں تین افراد جبری لاپتہ، پانچ بازیاب

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ اور مستونگ میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں تین نوجوانوں کے جبری لاپتہ ہونے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ ان میں سے ایک طالب علم، سید احمد شاہ، کو یونیورسٹی آف بلوچستان سے جبری طور پر حراست میں لے کر لاپتہ کیا گیا ہے۔

یونیورسٹی آف بلوچستان کے شعبہ تعلیم کے طالب علم سید احمد شاہ ولد سید ظاہر شاہ کو یکم دسمبر 2025 کی رات تقریباً دس بجے پاکستانی خفیہ اداروں نے جبری طور پر لاپتہ کر دیا۔ واقعہ یونیورسٹی کے گیٹ کے سامنے پیش آیا، جہاں موقع پر موجود افراد کا کہنا ہے کہ ایک کالی شیشوں والی گاڑی سے مسلح افراد اُترے اور سید احمد شاہ کو زبردستی اپنے ہمراہ لے گئے۔

ادھر مستونگ کے علاقے دشت، جلب گندان سے بھی پاکستانی فورسز نے دو نوجوانوں کو جبری طور پر لاپتہ کیا۔ لاپتہ ہونے والوں میں ندیم کرد ولد مہیم خان کرد سکنہ جلب گندان اور فرید کرد ولد محمد رفیق کرد سکنہ ریلوے سوسائٹی کوئٹہ شامل ہیں۔

دوسری جانب، پاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری لاپتہ ہونے والے پانچ نوجوان کوئٹہ سے بازیاب ہوئے۔ ذرائع کے مطابق، بازیاب ہونے والے نوجوانوں کی شناخت شاہ بیک ولد ماسٹر اسلم، یاسین ولد مسکان، قدیر ولد پلین، قدیر ولد للہ اور اکرم ولد تسکیر کے نام سے ہوئی ہے۔ یہ نوجوان تربت کے رہائشی ہیں اور 28 اگست 2025 کو پاکستانی فوج نے انہیں کوئٹہ کے علاقے ایسانگری سے حراست میں لے کر جبری لاپتہ کر دیا تھا۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ