
یونیورسٹی آف تربت کے طلبا و اساتذہ نے کمپیوٹر سائنس کے لیکچرار بالاچ بالی کی جبری گمشدگی کے خلاف یونیورسٹی کے احاطے میں احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔
احتجاجی مظاہرے کا آغاز اس وقت ہوا جب یہ خبر سامنے آئی کہ لیکچرار بالاچ بالی کو 3 دسمبر 2025 کو تقریباً شام 4 بجے تربت کے سلالہ بازار سے پاکستانی فورسز نے حراست میں لے کر جبری طور پر لاپتہ کر دیا ہے۔ بالاچ بالی اس وقت مین مارکیٹ سے اپنے گھر واپس جا رہے تھے۔
مظاہرے میں شامل طلبا، طالبات اور اساتذہ نے اس عمل کو غیرقانونی اور انتہائی تشویشناک قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک پرامن شہری اور تدریسی عمل سے وابستہ استاد کو اس طرح حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کرنا نا قابلِ قبول ہے۔
شرکاء کا کہنا تھا کہ بالاچ بالی کو فوری طور پر منظرِ عام پر لاکر بازیاب کیا جائے اور ان کی خیریت سے متعلق فی الفور آگاہ کیا جائے۔
مظاہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر متعلقہ حکام نے اس معاملے پر جلد از جلد کارروائی نہ کی اور لیکچرار بالاچ بالی کی بازیابی یقینی نہ بنائی، تو احتجاج کا دائرہ کار مزید وسیع کیا جائے گا۔
