
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز (وی بی ایم پی) کا قائم احتجاجی کیمپ 6006ویں روز بھی کوئٹہ پریس کلب کے سامنے جاری رہا۔ کیمپ کی قیادت تنظیم کے چیئرمین نصراللہ بلوچ کر رہے ہیں۔
مختلف مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے احتجاجی کیمپ کا دورہ کیا اور لاپتہ افراد کے اہل خانہ سے اظہارِ یکجہتی کیا۔
اس موقع پر اپنے جاری کردہ بیان میں نصراللہ بلوچ نے کہا کہ لاپتہ افراد کے اہل خانہ اپنے پیاروں کی تفصیلات اور شواہد تنظیم کو فراہم کریں، کیونکہ جب تک اہل خانہ ثبوتوں کے ساتھ سامنے نہیں آئیں گے اُس وقت تک تنظیم کیس پر قانونی کارروائی کا مطالبہ نہیں کر سکتی اور نہ ہی ملکی یا بین الاقوامی ادارے ایسے کیسز کو اندراج کرتے ہیں۔ ان کے مطابق خاندان کی شمولیت کے بغیر کیس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں بنتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی اور جبری گمشدگیوں کے مسئلے کا حل تب ہی ممکن ہے جب تمام متاثرہ خاندان اپنے فرض کی ادائیگی کرتے ہوئے ثبوتوں کے ساتھ سامنے آئیں۔
نصراللہ بلوچ نے سیاسی جماعتوں اور طلبہ تنظیموں سے بھی اپیل کی کہ وہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر لاپتہ افراد کا مسئلہ اٹھائیں اور اہل خانہ کو ثبوتوں کے ساتھ سامنے لانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
