
خضدار اور پنجگور سے دو لاشیں برآمد ہوئی ہیں، جن کی شناخت ابھی تک نہیں ہو سکی۔
اطلاعات کے مطالبو پنجگور کے علاقہ شاپاتان سے ایک نامعلوم شخص کی لاش برآمد ہوئی جسے پولیس نے شناخت اور قانونی کارروائی کے لیے ٹیچنگ ہسپتال منتقل کر دیا۔ اسی طرح خضدار کے علاقے باغبانہ سے بھی ایک شخص کی لاش برآمد ہوئی ہے، جس کے جسم پر گولیوں کے نشانات ملے ہیں۔ جن کی بھی شناخت تاحال نہیں ہوسکے ہے۔
ادھر، پاکستانی فورسز کی جانب سے لاہور، کوئٹہ اور کیچ سے چار نوجوانوں کو حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیا گیا ہے۔
لاہور کے علاقے فاسٹ یونیورسٹی کے طالب علم شوزب سلیم ولد حاجی سلیم بزدار، سکنہ ماڈل ٹاؤن ڈیرہ غازی خان، کو 23 اکتوبر کو جبری طور پر لاپتہ کر دیا گیا۔ شوزب سول انجینئرنگ کے ساتویں سمسٹر کے طالب علم ہیں اور یونیورسٹی جاتے ہوئے لاپتہ ہوئے۔
کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس لنک روڈ سے نجیب اللہ ولد دوران جتوئی اور ندیم ولد آزاد خان جتوئی کو بالترتیب 22 اور 29 اکتوبر کو پاکستانی فورسز نے حراست میں لیا۔ جس کے بعد وہ لاپتہ ہیں۔
اسی طرح ضلع کیچ کے علاقے کیلکور بالگتر سے 18 نومبر کو 17 سالہ امیر بخش ولد گنگزار کو ایف سی کے اہلکاروں نے جبری طور پر لاپتہ کیا۔ اہلخانہ نے فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔
