
بلوچستان کے علاقے نال سے تعلق رکھنے والے حذیفہ غفار ولد مولوی عبدالغفار بزنجو کی مبینہ طور پر پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کے خلاف اہلخانہ اور علاقہ مکینوں نے احتجاج کیا۔
مظاہرین نے سی پیک شاہراہ کو بند کر کے دھرنا دیا اور مطالبہ کیا کہ حذیفہ غفار کو فوری طور پر بازیاب کیا جائے اور صوبے میں جبری گمشدگیوں کے سلسلے کو ختم کیا جائے۔
مظاہرے کے باعث علاقے میں ٹریفک کی روانی معطل رہی، جبکہ مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
اہلخانہ کے مطابق، حذیفہ غفار کو 5 نومبر 2025 کو نال کے علاقے درنیلی سے فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے حراست میں لیا تھا، جس کے بعد سے ان کا کسی سے کوئی رابطہ نہیں ہو سکا۔
اہلخانہ نے کہا کہ اگر حذیفہ غفار کسی جرم میں ملوث ہیں تو انہیں عدالت کے سامنے پیش کیا جائے، بصورتِ دیگر فوراً رہا کیا جائے۔
