بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری، مزید 6 افراد لاپتہ، دو بازیاب

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور پاکستانی فورسز کے ہاتھوں مزید پانچ افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جبکہ دو افراد بازیاب ہو گئے ہیں۔

ضلع خضدار کی تحصیل نال سے موصول اطلاعات کے مطابق، گزشتہ دس روز کے دوران پاکستانی فورسز نے مختلف چھاپوں کے دوران چار نوجوانوں کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ ذرائع کے مطابق، حراست کے بعد جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے نوجوانوں میں بابل ولد خمیسا، فاروق ولد عید محمد، عبدالستار ولد جان محمد اور حزیفہ ولد مولوی عبدالغفار شامل ہیں۔

واقعے کے خلاف نال کے شہریوں نے دھرنا دے کر لاپتہ نوجوانوں کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا اور علاقے میں جبری گمشدگیوں، گھروں پر چھاپوں اور نجی حدود کی خلاف ورزی کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔

ادھر کوئٹہ سے موصولہ اطلاعات کے مطابق، پاکستانی فورسز نے پولیس اے ایس آئی رحمت اللہ کے جوان سال بیٹے اویس بلوچ کو بھی جبری طور پر لاپتہ کر دیا ہے۔

مزید برآں، رواں ماہ 17 اکتوبر کو کوئٹہ کے علاقے عیسیٰ نگری سے سی ٹی ڈی اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں جبری طور پر لاپتہ کیے گئے نوجوان نزیر بلوچ اور وہاب بلوچ آج صبح بازیاب ہو کر اپنے گھروں کو واپس پہنچ گئے۔

اسی روز کوئٹہ میں رات گئے پاکستانی فورسز اور سی ٹی ڈی نے ایک پلازہ پر چھاپہ مار کر آواران سے تعلق رکھنے والے طالب علم دلیپ جان ولد پیر محمد، کیچ کے رہائشی ساحر ولد عبدالغنی اور سلمان بلوچ کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔

بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ سے پاکستانی فورسز نے پنجگور کے ایک رہائشی، فراز ولد حاجی پازل کو بھی حراست میں لے کر لاپتہ کر دیا۔ ذرائع کے مطابق فراز کا تعلق ضلع پنجگور کے علاقے پروم پیر محمد بازار سے ہے، اور وہ حالیہ دنوں میں پنجگور تار آفس میں مقیم تھے۔ انہیں 5 نومبر کی صبح کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن سے حراست میں لیا گیا، جس کے بعد ان کا کوئی پتہ نہیں چل سکا۔ اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ حراست کے بعد سے اب تک فراز کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

کوئٹہ: بی ایس او کے سابق چیئرمین زبیر بلوچ وساتھیوں کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد

جمعرات نومبر 6 , 2025
بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (پجار) اور بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیرِ اہتمام پاکستانی فورسز کے ہاتھوں قتل ہونے والے بی ایس او کے سابق چیئرمین اور بی این ایم کا رکن زبیر بلوچ اور ان کے ساتھی نثار جان براسو بلوچ کے چہلم کی مناسبت سے تعزیتی ریفرنس منعقد کیا گیا۔ […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ