
براہوئی زبان کے معروف شاعر، ادیب اور ’’شہنشاہِ غزل‘‘ کے لقب سے مشہور محمد اسحاق سوز براہوئی انتقال کر گئے۔
وہ 77 برس کے تھے اور طویل علالت کے بعد کراچی کے ایک نجی اسپتال میں آج 29 اکتوبر کو وفات پا گئے۔
محمد اسحاق سوز براہوئی کا تعلق شیخ واصل، ضلع مستونگ (ساراوان) سے تھا، جہاں وہ 1948ء میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنی شاعری کے ذریعے براہوئی زبان و ادب کو ایک نئی شناخت اور بلند مقام عطا کیا۔
سوز براہوئی کے نصف درجن سے زائد شعری مجموعے شائع ہو چکے ہیں، جنہوں نے براہوئی غزل اور نظم کو بامِ عروج تک پہنچایا۔ ان کا شمار براہوئی زبان کے ان چند شعرا میں ہوتا ہے جنہوں نے نہ صرف زبان کو نیا ادبی ذائقہ دیا بلکہ اس کی ثقافتی روح کو بھی زندہ رکھا۔
ادبی حلقوں نے ان کی وفات کو براہوئی زبان و ادب کے لیے ناقابلِ تلافی نقصان قرار دیا ہے۔

