
خیبر پختونخوا کے ضلع کرم کے علاقے سلطان کلے میں پاکستانی سیکیورٹی فورسز پر ایک خونی حملہ ہوا ہے جس میں کیپٹن سمیت 6 اہلکار ہلاک اور 14 زخمی ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق فورسز کے قافلے کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ معمول کی گشت پر تھا۔ طاقتور آئی ای ڈی دھماکے کے فوراً بعد مسلح افراد نے فائرنگ کرکے فوجی ٹرکوں کو آگ لگا دی۔
عینی شاہدین اور مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے کے بعد فورسز کی کمک کے لیے آنے والے اہلکاروں پر بھی فائرنگ کی گئی۔ حملے کے نتیجے میں فوجی گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا جبکہ متعدد اہلکار زخمی حالت میں قریبی اسپتال منتقل کیے گئے۔
ہلاک ہونے والے کیپٹن کی شناخت کیپٹن ڈاکٹر نعمان سلیم کے نام سے ہوئی ہے، جو پاکستان آرمی میڈیکل کور کی 71ویں میڈیکل بٹالین سے تعلق رکھتے تھے۔
سوشل میڈیا پر گردش کرتی فوٹیجز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ فوجی گاڑیاں مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہیں اور ان سے آگ کے شعلے بلند ہورہے ہیں، جبکہ سڑک پر اہلکاروں کی لاشیں پڑی دکھائی دے رہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق دھماکے اور فائرنگ کے بعد 3 اہلکار لاپتہ ہیں، جن کی تلاش کے لیے علاقے میں سیکیورٹی فورسز کا سرچ آپریشن جاری ہے۔
