
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 27 اکتوبر 2025 کو جاپان کا دورہ کیا، جو چھ سال بعد ان کا پہلا دورہ ہے۔ اس دوران انہوں نے جاپان کے نئے وزیرِ اعظم سنا اے ٹاکائچی سے ملاقات کی، جو جاپان کی پہلی خاتون وزیرِ اعظم ہیں۔ یہ ملاقات ٹوکیو کے اکاساکا پیلس میں ہوئی، جس میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات، تجارتی امور، دفاعی تعاون اور خطے کی سلامتی پر تبادلہ خیال کیا۔
صدر ٹرمپ نے جاپان پہنچنے کے بعد امپیریل پیلس میں جاپان کے شہنشاہ ناروہیتو سے بھی ملاقات کی۔ وزیرِ اعظم ٹاکائچی نے جاپان کے دفاعی اخراجات میں اضافہ کرنے کا اعلان کیا، جو اب جی ڈی پی کا 2 فیصد تک پہنچایا جائے گا، اور چین کی بڑھتی ہوئی فوجی طاقت کے پیشِ نظر یہ فیصلہ اہمیت رکھتا ہے۔
تجارتی تعلقات کے حوالے سے، ٹاکائچی نے امریکی مصنوعات کی درآمدات بڑھانے اور امریکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی خواہش ظاہر کی۔ اس میں خاص طور پر سویا بینز اور ایل این جی کی درآمدات شامل ہیں۔ صدر ٹرمپ نے اس پیشکش کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ وہ چین کے ساتھ تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے کے قریب ہیں۔
ذاتی تعلقات کے اہم پہلو پر بھی بات کرتے ہوئے، وزیرِ اعظم ٹاکائچی نے صدر ٹرمپ کے ساتھ تعلقات مستحکم کرنے کے لیے امریکی فورڈ ایف-150 ٹرک خریدنے کی تجویز پیش کی، جو صدر ٹرمپ کی پسندیدہ گاڑی ہے۔ اس اقدام کو دونوں ممالک کے درمیان ذاتی اور تجارتی تعلقات میں مزید قربت لانے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
یہ دورہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب ایشیاء میں امریکہ-چین کشیدگی جاری ہے، اور جاپان کے ساتھ مضبوط تعلقات واشنگٹن کے لیے اس خطے میں اپنی پوزیشن مستحکم کرنے کا ایک اہم حصہ ہیں۔
