
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے خبردار کیا ہے کہ اگر استنبول میں جاری امن مذاکرات ناکام ہوئے تو پاکستان عسکری کارروائی اختیار کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرحدی تحفظ اور دہشت گردی کے خلاف اقدامات پاکستان کی اولین ترجیح ہیں۔
افغان طالبان نے مذاکرات میں متوازن رویہ اختیار کرنے اور کشیدگی کم کرنے پر زور دیا ہے۔ طالبان ترجمان نے کہا کہ وہ امن معاہدے اور سرحدی مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ ہیں اور تشدد سے گریز کریں گے تاکہ انسانی ہمدردی اور مہاجرین کے بحران پر منفی اثرات نہ ہوں۔
مذاکرات کا مقصد دوحہ میں طے شدہ عارضی جنگ بندی کو طویل کرنا اور Durand Line پر کشیدگی کم کرنا ہے۔ سیکورٹی تجزیہ نگاروں کے مطابق مذاکرات ناکام ہونے کی صورت میں شمالی اور جنوبی وزیرستان میں جھڑپوں میں اضافہ ممکن ہے، جس سے خطے کی سلامتی اور انسانی بحران پر اثر پڑ سکتا ہے۔
