
غزہ میں جاری انسانی بحران کے درمیان عالمی سفارتی کوششوں میں ایک نمایاں پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے۔ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے اسرائیل کا دورہ کیا اور وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد کہا کہ فریقین ایک عارضی جنگ بندی کے قریب پہنچ چکے ہیں۔
وینس نے کہا کہ امریکہ خطے میں امن قائم رکھنے اور انسانی امداد کی رسائی کو یقینی بنانے کے لیے سرگرم کردار ادا کر رہا ہے۔ ان کے مطابق، امریکہ نے اسرائیل اور حماس دونوں کے ساتھ بالواسطہ رابطے قائم کیے ہیں تاکہ شہری یرغمالیوں کی رہائی اور انسانی امداد کی فراہمی ممکن ہو سکے۔
ملاقات کے بعد جاری بیان میں نائب صدر نے کہا:
“ہم ایک ایسے مرحلے میں ہیں جہاں دونوں فریقیں تعاون کی راہ پر گامزن ہو سکتی ہیں۔ امریکہ اس عمل میں ثالثی اور اعتماد قائم کرنے کا کردار ادا کر رہا ہے۔”
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نائب صدر وینس کا یہ دورہ امریکہ کی سخت موقف سے نرم سفارتکاری کی جانب منتقلی کی علامت ہے، جس میں اسرائیل کی حمایت برقرار رکھتے ہوئے انسانی بحران کو کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق، جاری تنازعات میں اب تک 16,000 سے زائد شہری ہلاک ہو چکے ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔ اقوام متحدہ نے شہری ہلاکتوں میں کمی کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت دی ہے۔
علاقائی ردعمل میں مصر اور قطر نے ثالثی کی ذمہ داری قبول کی ہے اور اردن و سعودی عرب نے دونوں فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔
