
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے وفاقی وہسل بلوئر نگرانی ایجنسی کے لئے نامزد امیدوار پال انگریشیا نے اپنے نامزدگی واپس لے لی جو موجودہ انتظامیہ کے لئے ایک سیاسی دھچکا ہے۔
یہ فیصلہ اُس وقت سامنے آیا جب امریکی میڈیا میں پال انگریشیاکے ماضی کے متنازعہ پیغامات اور ذاتی گفتگو کے اقتباسات افشاء ہوئے، جن میں مبینہ طور پر مخالف سیاسی جماعتوں اور وفاقی عہدیداروں کے خلاف نامناسب تبصرے شامل تھے۔
امریکی سینیٹ میں ریپبلکن پارٹی کے چند اہم رہنماؤں نے صدر ٹرمپ پر دباؤ ڈالا کہ وہ تقرری پر نظرِ ثانی کریں، کیوں کہ اس سے “پارٹی کی ساکھ متاثر ہو سکتی ہے”۔ دباؤ بڑھنے کے بعد، امیدوار نے “ذاتی وجوہات” کا حوالہ دیتے ہوئے خود کو نامزدگی سے الگ کر لیا۔
اس واقعے سے قبل امریکی انتظامیہ میں نئی کابینہ کی تشکیل پر تنازعات پہلے سے جاری ہے۔
سیاسی مبصرین کے مطابق یہ فیصلہ وائٹ ہاؤس میں اندرونی تقسیم اور ریپبلکن قیادت کے بڑھتے ہوئے اختلافات کو اجاگر کرتا ہے۔ بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ مستقبل میں ٹرمپ کی پالیسیوں پر کانگریس کے اعتماد کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔
جبکہ اس مسلئے کے بعد صدر ٹرمپ کے ترجمان نے اس پیش رفت پر مختصر بیان دیتے ہوئے کہا کہ “صدر نے نامزدگی کے احترام میں یہ فیصلہ قبول کیا اور نئے امیدوار کے لیے مشاورت جاری ہے۔
