
تفصیلات کے مطابق، کیچ کے علاقے سری کرکی تجابان سے تعلق رکھنے والے دسویں جماعت کے طالب علم عبداللہ ولد بائیان کو گزشتہ رات کوئٹہ میں ان کے کمرے سے پاکستانی فورسز نے حراست میں لیا، جس کے بعد سے ان کا کوئی سراغ نہیں ملا۔
اہلِ خانہ کے مطابق، گرفتاری کی تصدیق یا وضاحت ہمیں فراہم نہیں کی گئی۔
اسی روز کوئٹہ کے بلوچ کالونی جینٹ روڈ سے ارشاد احمد سمالانی، تنویر احمد سمالانی، اور ظہیر احمد سمالانی کو رات تقریباً تین بجے حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا گیا۔ اس کے علاوہ، ایک اور بھائی نزیر احمد سمالانی کو شاہرگ کلی مینگل آباد سے رات کے وقت حراست میں لیا گیا، اور وہ بھی تاحال لاپتہ ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیمیں بلوچستان میں طلبہ اور نوجوانوں کی جبری گمشدگیوں کے بڑھتے ہوئے واقعات پر مسلسل تشویش کا اظہار کر رہی ہیں۔
