کوئٹہ میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں 5 افراد لاپتہ

تفصیلات کے مطابق، کیچ کے علاقے سری کرکی تجابان سے تعلق رکھنے والے دسویں جماعت کے طالب علم عبداللہ ولد بائیان کو گزشتہ رات کوئٹہ میں ان کے کمرے سے پاکستانی فورسز نے حراست میں لیا، جس کے بعد سے ان کا کوئی سراغ نہیں ملا۔

اہلِ خانہ کے مطابق، گرفتاری کی تصدیق یا وضاحت ہمیں فراہم نہیں کی گئی۔

اسی روز کوئٹہ کے بلوچ کالونی جینٹ روڈ سے ارشاد احمد سمالانی، تنویر احمد سمالانی، اور ظہیر احمد سمالانی کو رات تقریباً تین بجے حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا گیا۔ اس کے علاوہ، ایک اور بھائی نزیر احمد سمالانی کو شاہرگ کلی مینگل آباد سے رات کے وقت حراست میں لیا گیا، اور وہ بھی تاحال لاپتہ ہیں۔

انسانی حقوق کی تنظیمیں بلوچستان میں طلبہ اور نوجوانوں کی جبری گمشدگیوں کے بڑھتے ہوئے واقعات پر مسلسل تشویش کا اظہار کر رہی ہیں۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

پاکستانی فوج کے حملوں سے زہری مقتل بن گیا، شہریوں کی ہلاکتیں، بلوچ نیشنل موومنٹ کا عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ

جمعہ اکتوبر 17 , 2025
خضدار کی تحصیل زہری ایک ماہ سے زائد عرصے سے پاکستانی فوج کے فضائی و زمینی حملوں کی زد میں ہے۔ بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) کے مطابق، ستمبر 2025 کے وسط میں فوج نے بلوچ مزاحمتی تحریک کو دبانے کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا، جس […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ