
بلوچستان کے علاقے خضدار میں ایک سینئر پاکستانی داعش (خراسان) کمانڈر عاصم بلوچ اپنے تاجک ساتھی سمیت ہلاک ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق عاصم بلوچ ضلع مستونگ کا رہائشی تھا اور مستونگ میں داعش کے ٹھکانوں پر حملوں کے بعد وہاں سے بے دخل ہو چکا تھا۔ حال ہی میں نامعلوم مسلح افراد نے اسے اور اس کے غیرملکی ساتھی کو گولی مار کر ہلاک کیا۔ ہلاک ہونے والا تاجک شہری حال ہی میں داعش کی صفوں میں شامل ہوا تھا اور عاصم کے ساتھ ہی مقیم تھا۔ اطلاعات کے مطابق داعش خراسان افغانستان کے اندر حملوں کے لیے تاجک شہریوں کو استعمال کرتی رہی ہے۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا ہے جب حال ہی میں کراچی میں داعش خراسان کے ایک اور کمانڈر حسن کے قتل کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔ حسن کا تعلق پشاور سے تھا اور وہ جنگجوؤں کی تربیت اور افغانستان میں حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث تھا۔
خیال رہے کہ دہشت گرد تنظیم داعش نے گذشتہ مہینے کوئٹہ میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے عوامی جلسے کو خودکش حملے میں نشانہ بنایا تھا، جس میں سولہ افراد جانبحق اور تیس سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ بلوچ سیاسی حلقوں کا دعویٰ ہے کہ داعش خراسان کو بلوچستان میں پاکستانی خفیہ اداروں اور فوج کی کمک حاصل ہے، جس نے کوئٹہ میں سیف ہاؤسز اور شہر کے نواحی علاقوں میں کیمپ قائم کرنے دیے۔
