یورپی رہنماؤں کا کوپن ہیگن اجلاس: روسی ڈرون خطرات اور یوکرین جنگ پر دفاعی حکمت عملی زیر غور

یورپی رہنما بدھ کے روز ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں جمع ہوئے جہاں سلامتی اور دفاعی پالیسی پر اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ یہ اجلاس حالیہ دنوں ڈنمارک کے ہوائی اڈوں اور فوجی تنصیبات پر نامعلوم ڈرون سرگرمیوں کے بعد طلب کیا گیا جنہوں نے یورپی سلامتی کے خدشات کو نمایاں کر دیا ہے۔

ڈنمارک کی وزارت دفاع کے مطابق کوپن ہیگن ایئرپورٹ پر جدید ریڈار سسٹم نصب کیا جا چکا ہے تاکہ ڈرون حملوں اور دیگر فضائی خطرات کی فوری نشاندہی کی جا سکے۔ گزشتہ ہفتے نامعلوم ڈرونز کی پروازوں کے باعث ایئرپورٹ کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا تھا جس سے پروازوں کا شیڈول بری طرح متاثر ہوا۔

فرانس، جرمنی، نیدرلینڈز، سویڈن اور برطانیہ نے اجلاس سے قبل اپنے جنگی طیارے، بحری جہاز اور فضائی دفاعی نظام ڈنمارک روانہ کیے ہیں جبکہ یوکرین کی فوجی ٹیم نے بھی روسی ڈرونز سے نمٹنے کی اپنی مہارت اور تجربات یورپی اتحادیوں کے ساتھ شیئر کرنے کے لیے شرکت کی۔

ڈنمارک کی وزیراعظم میٹے فریڈریکسن نے کہا کہ اگرچہ تحقیقات مکمل ہونے سے پہلے کسی نتیجے پر نہیں پہنچا جا سکتا لیکن یورپ کی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ روس ہے۔

یورپی یونین کے رہنماؤں کی کانفرنس میں روسی جارحیت کے خلاف سن دو ہزار تیس تک جامع حکمت عملی تیار کرنے پر بات چیت ہو رہی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق جیسے جیسے امریکا کی توجہ ایشیا اور دیگر خطوں پر مرکوز ہو رہی ہے یورپ کو اپنی دفاعی خودمختاری بڑھانے کی فوری ضرورت ہے۔

حالیہ ہفتوں میں روسی ڈرونز اور طیاروں کی یورپی فضائی حدود میں مداخلت نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ دس ستمبر کو روسی ڈرونز کی پولینڈ کی فضائی حدود میں داخلے پر نیٹو کے لڑاکا طیاروں نے انہیں مار گرایا جو یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد ماسکو اور نیٹو کے درمیان پہلا براہ راست تصادم تھا۔ چند روز بعد نیٹو طیاروں نے روسی جنگی جہازوں کو اسٹونیا کی فضائی حدود سے واپس دھکیل دیا۔

اجلاس میں یوکرین کے لیے فوجی اور مالی امداد جاری رکھنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ یورپی رہنماؤں کے ایجنڈے میں روس کے منجمد اثاثوں کو یوکرین کی امداد کے لیے استعمال کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔

بدھ کی شب یورپی سیاسی کمیونٹی کے اجلاس میں تقریباً چالیس ممالک کے سربراہان اور حکومتی نمائندے شریک ہوں گے۔ جمعرات کو یہ فورم سلامتی کے ساتھ ساتھ اسمگلنگ اور ہجرت جیسے مسائل پر بھی غور کرے گا۔ ناقدین اسے محض سیاسی مباحثے کا پلیٹ فارم قرار دیتے ہیں تاہم یورپ اس کے ذریعے مشترکہ دفاعی موقف کو تقویت دینے کا خواہاں ہے۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

بلیدہ: ڈیتھ اسکواڈ کی فائرنگ سے زخمی نوجوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق

بدھ اکتوبر 1 , 2025
بلوچستان کے ضلع کیچ کی تحصیل بلیدہ میں پاکستانی فوج کی سرپرستی میں سرگرم مسلح گروہ، جسے مقامی سطح پر “ڈیتھ اسکواڈ” کہا جاتا ہے، کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا نوجوان جان کی بازی ہار گیا۔ مقامی ذرائع کے مطابق حاشم ولد عبدالقادر ساکن بلیدہ الندور کو تقریباً چار […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ