مستونگ اور کولپور میں پاکستانی فورسز کا فوجی جارحیت، 50 سے زائد افراد حراست کے بعد جبری لاپتہ

بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے دشت اور اس سے متصل کولپور میں پاکستانی فورسز نے گزشتہ روز بڑے پیمانے پر فوجی جارحیت کا آغاز کیا، جس کے دوران متعدد علاقوں کو گھیرے میں لے کر گھروں کی تلاشی لی گئی۔

علاقائی ذرائع کے مطابق فوجی جارحیت کے دوران سی ٹی ڈی، خفیہ اداروں کے اہلکار اور پولیس بھی شامل تھے۔ فورسز نے کلی جمعہ خان، گلی بنگلزئی اور کلی سرپرہ میں گھروں میں داخل ہو کر شہریوں پر تشدد بھی کیا۔

مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دوران پچاس سے زائد افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا۔ بعض افراد کے لواحقین کو اطلاع دی گئی ہے کہ گرفتار افراد کو بعد ازاں کوئٹہ جیل منتقل کیا گیا، تاہم یہ واضح نہیں کہ تمام افراد جیل پہنچائے گئے ہیں یا کچھ اب بھی لاپتہ ہیں۔

متاثرہ خاندانوں نے الزام لگایا ہے کہ فورسز نے جارحیت کے دوران گھروں میں توڑ پھوڑ کی، خواتین و بچوں کے ساتھ بدسلوکی کی اور ان کے پیاروں کو زبردستی اٹھا کر لے گئے۔

اس حوالے سے مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

کوئٹہ: ایف سی ہیڈکوارٹرز پر دھماکے میں کم از کم 10 ہلاکتیں

منگل ستمبر 30 , 2025
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں منگل کے روز فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کے ہیڈکوارٹرز کے باہر ایک شدید دھماکے اور فائرنگ کے واقعے میں کم از کم 10 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ ہلاک شدگان میں پاکستانی فورسز کے اہلکار بھی شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق حملہ آور […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ