سوراب اور واشک میں مرکزی شاہراہوں پر ناکہ بندی کرکے کسٹم اور پولیس اہلکاروں کا سرکاری اسلحہ اور گاڑیاں ضبط کرلیا۔ بی ایل ایف

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرمچاروں نے 25 ستمبر کی شام 6 بجے سے رات 9 بجے تک سوراب میں تین مختلف مقامات پر ناکہ بندی کرکے اسنیپ چیکنگ کی۔ ناکہ بندی کے دوران تارِکی ڈیم اور نغاڑ سمیت بائی پاس پر سرمچاروں نے پاکستانی محکمہ کسٹم کی اہلکاروں کو سرکاری اسلحے اور گاڑیوں سمیت حراست میں لے لیا۔ ابتدائی تفتیش مکمل کرنے کے بعد اہلکاروں کو رہا کر دیا گیا کیونکہ وہ کسی بلوچ مخالف سرگرمیوں میں ملوث نہیں پائے گئے تاہم سرکاری اسلحہ اور گاڑیاں ضبط کر لی گئیں۔

ترجمان نے کہا کہ ایک اور کاروائی میں 24 ستمبر کی رات بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے واشک کے علاقہ زَرد کے مقام پر سی پیک روڈ پر ناکہ بندی کے دوران پولیس کی گشتی ٹیم کو حراست میں لیا۔ بعد ازاں سرمچاروں نے پولیس اہلکاروں کو رہا کر دیا تاہم پولیس کے ہتھیاروں اور گاڑی کو ضبط کرلیا۔

بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ سوراب اور زرد، واشک میں ناکہ بندی اور کسٹم و پولیس اہلکاروں سے ان کی سرکاری اسلحہ اور گاڑیوں کو ضبط کرنے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ بلوچستان کی آزادی تک قابض پاکستانی سکیورٹی فورسز سمیت بلوچ مخالف سرگرمیوں میں ملوث تمام افراد اور گروہوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

چیئرمین زبیر بلوچ اور نثار بلوچ کا بہیمانہ قتل کھلی ریاستی دہشت گردی اور بلوچ نسل کشی ہے۔ رحیم بلوچ ایڈووکیٹ

اتوار ستمبر 28 , 2025
بلوچ نیشنل موومنٹ کے سابق سیکریٹری جنرل رحیم بلوچ ایڈووکیٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بی ایس او کے سابق چیئرمین نوجوان قوم دوست، وطن دوست اور انسانیت پسند بلوچ رہنما زبیر بلوچ ایڈووکیٹ اور نثار بلوچ کا بہیمانہ قتل کھلی ریاستی دہشتگردی اور بلوچ نسل کشی […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ