لسبیلہ یونیورسٹی میں بلوچ طلباء کے پرامن احتجاجی کیمپ پر حملہ، فائرنگ سے متعدد زخمی اور گرفتاریاں

لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر، واٹر اینڈ میرین سائنسز میں بلوچ طلباء کے پرامن احتجاجی کیمپ پر پولیس اور یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے دھاوا بولنے، ہاسٹلوں پر چھاپے مارنے اور طلباء پر سیدھی فائرنگ کے نتیجے میں متعدد طلباء زخمی جبکہ کئی کو گرفتار کرلیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق بلوچ طلباء کئی دنوں سے تعلیمی مسائل اور سہولیات کی عدم دستیابی کے خلاف یونیورسٹی کے احاطے میں پرامن دھرنا دیے بیٹھے تھے۔ آج صبح اچانک ضلعی پولیس اور جامعہ انتظامیہ کی مشترکہ کارروائی کے دوران احتجاجی کیمپ کو زبردستی ختم کروا دیا گیا۔ اس دوران مزاحمت کرنے والے طلباء پر شدید لاٹھی چارج کیا گیا اور متعدد کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق آج کلاسوں کے بائیکاٹ کے دوران بھی پولیس نے یونیورسٹی کی عمارت اور ہاسٹلوں میں گھس کر طلباء کو تشدد کا نشانہ بنایا اور مزید گرفتاریاں کیں۔ عینی شاہدین کے مطابق کارروائی کے دوران پولیس کی جانب سے سیدھی فائرنگ کی گئی جس سے کئی طلباء زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ ان میں سے بعض کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

طلباء تنظیموں نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے تعلیم دشمن اقدام قرار دیا ہے اور فوری طور پر گرفتار طلباء کی رہائی اور زخمیوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب یونیورسٹی انتظامیہ اور ضلعی پولیس حکام کی جانب سے اس واقعے پر تاحال کوئی باضابطہ مؤقف سامنے نہیں آیا۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

جعفر ایکسپریس پر بی آر جی کے حملے کے بعد ٹرین سروس معطل، ٹریک بحالی کا کام جاری

بدھ ستمبر 24 , 2025
کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس کو بلوچ ریپبلکن گارڈز (بی آر جی) کے حملے کے بعد منسوخ کر دیا گیا ہے۔ ریلوے حکام کے مطابق مسافروں کو ٹکٹوں کی مکمل رقم واپس کی جائے گی۔ یہ فیصلہ گزشتہ روز مستونگ کے علاقے دشت میں ٹرین پر ہونے والے […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ