
ضلع خیبر کی تحصیل تیراہ کے علاقے اکا خیل مترے درہ میں پاکستانی فضائیہ کے جیٹ طیاروں کی بمباری سے کم از کم 22 شہری جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔ مقامی ذرائع کے مطابق فضائی حملے میں تین سے پانچ گھروں کو نشانہ بنایا گیا جو مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں۔ جاں بحق افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ملبے کے نیچے اب بھی کئی افراد دبے ہوئے ہیں اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے سربراہ منظور پشتین نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ “پنجابی فوج نے ایک بار پھر پختون عوام کو نشانہ بنایا ہے۔ آج وادی تیراہ کے گاؤں شڈلو مترے میں بمباری کے نتیجے میں 23 پختون بچے اور عورتیں شہید ہوچکے ہیں، جبکہ مزید افراد کو ملبے کے نیچے سے نکالا جا رہا ہے۔”
خیال رہے کہ چند روز قبل بلوچستان کے علاقے زہری میں بھی دو مقامات پر جیٹ اور ڈرون طیاروں کی بمباری سے چھ شہری جاں بحق اور پانچ زخمی ہوئے تھے، جن میں خواتین اور بچے شامل تھے۔
مقامی آبادی نے حالیہ فضائی کارروائیوں کو ماورائے آئین اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔