
پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ کیے گئے ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت مہر گل مری کی طویل گمشدگی کے خلاف اتوار کے روز ان کے لواحقین نے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے دھرنا دے کر احتجاج ریکارڈ کرایا اور ان کی بحفاظت بازیابی کا مطالبہ کیا۔
لواحقین کا کہنا تھا کہ مہر گل مری 2015 سے جبری لاپتہ ہیں جس کے باعث پورا خاندان اذیت ناک زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ ان کے مطابق مہر گل مری کو پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کیا تھا۔
علاوہ ازیں بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاجی کیمپ کو کوئٹہ پریس کلب کے سامنے قائم ہوئے 5939 دن مکمل ہوگئے۔ اس موقع پر لاپتہ افراد کے لواحقین نے اپنے پیاروں کی فوری بازیابی کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ جبری گمشدگیاں انسانی المیہ بن چکی ہیں۔