اسلام آباد: بلوچ خاندانوں کے دھرنے کو دو ماہ مکمل

بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کے رہنماؤں اور جبری طور پر لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے اسلام آباد پریس کلب کے باہر جاری احتجاجی دھرنا ہفتہ کو اپنے ساٹھویں روز میں داخل ہوگیا۔

مظاہرین میں خواتین، بچے اور بزرگ شامل ہیں جو سخت موسم، بارشوں اور تیز دھوپ کے باوجود اپنے پیاروں کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ احتجاجی کیمپ میں شریک خاندانوں نے کہا کہ حکومت اور مرکزی میڈیا کی خاموشی مایوس کن ہے، لیکن اس کے باوجود ان کا عزم کمزور نہیں ہوا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ اپنے پیاروں کی رہائی اور انصاف کے حصول تک دھرنا جاری رکھیں گے۔ ان کا کہنا تھا: “ہم پوری قوم، ہر طبقے اور ہر باشعور فرد سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے ساتھ کھڑے ہوں اور ہماری آواز بنیں۔”

اہل خانہ نے واضح کیا کہ جبری گمشدگیاں انسانیت اور آئین دونوں کے خلاف ہیں، اور اس سلسلے کا مستقل خاتمہ ضروری ہے۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

مشکے: میسکی و دائرہ کے مکین فوجی چیک پوسٹوں کے درمیان محصور

ہفتہ ستمبر 13 , 2025
آواران سے مشکے کو ملانے والی مرکزی شاہراہ کنیرہ کے مقام پر گزشتہ ایک ماہ سے زائد عرصے سے پاکستانی فورسز کی جانب سے ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند ہے، جس کے باعث عوام کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ علاقہ مکینوں نے زرمبش نیوز کے نمائندے […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ