
بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کے رہنماؤں اور جبری طور پر لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے اسلام آباد پریس کلب کے باہر جاری احتجاجی دھرنا ہفتہ کو اپنے ساٹھویں روز میں داخل ہوگیا۔
مظاہرین میں خواتین، بچے اور بزرگ شامل ہیں جو سخت موسم، بارشوں اور تیز دھوپ کے باوجود اپنے پیاروں کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ احتجاجی کیمپ میں شریک خاندانوں نے کہا کہ حکومت اور مرکزی میڈیا کی خاموشی مایوس کن ہے، لیکن اس کے باوجود ان کا عزم کمزور نہیں ہوا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ اپنے پیاروں کی رہائی اور انصاف کے حصول تک دھرنا جاری رکھیں گے۔ ان کا کہنا تھا: “ہم پوری قوم، ہر طبقے اور ہر باشعور فرد سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے ساتھ کھڑے ہوں اور ہماری آواز بنیں۔”
اہل خانہ نے واضح کیا کہ جبری گمشدگیاں انسانیت اور آئین دونوں کے خلاف ہیں، اور اس سلسلے کا مستقل خاتمہ ضروری ہے۔

