
بلوچ نیشنل موومنٹ کے لاپتہ رہنما ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی صاحبزادی سمی دین بلوچ نے کہا ہے کہ جبری گمشدگیوں کے خلاف جدوجہد کی علامت، اس تحریک کے روحِ رواں اور وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ طویل عرصے سے ناسازِ طبیعت ہیں۔ وہ کراچی میں علاج کروانے کے بعد اس وقت کوئٹہ کے ایک ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔ ہم سب ان کی جلد صحتیابی اور لمبی عمر کے لئے دعاگو ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسی حوالے سے میرے نام سے ایک فیک اکاؤنٹ کے ذریعے ماما قدیر بلوچ کی زندگی اور صحت سے متعلق ایک پوسٹ کی گئی ہے، جو نہایت گھٹیا اور شرمناک حرکت ہے۔ میرا اس اکاؤنٹ یا اس کے مواد سے کوئی تعلق نہیں۔ اس لیے تمام دوستوں اور ساتھیوں سے گزارش ہے کہ اس اکاؤنٹ کو فوراً رپورٹ کریں۔ ساتھ کسی بھی خبر یا پوسٹ پر یقین کرنے سے پہلے ہمیشہ اکاؤنٹ کے بائیو میں جا کر تسلی کریں کہ آیا وہ اکاؤنٹ آفیشل ہے یا فیک اکاؤنٹ ہے۔
سمی دین بلوچ نے کہا کہ ماما قدیر بلوچ صرف ہمارے بزرگ رہنما ہی نہیں بلکہ مزاحمت، استقامت اور قربانی کی ایک زندہ مثال ہیں۔ ان کی صحت ہمارے لیے قیمتی سرمایہ ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں جلد از جلد صحتِ کاملہ عطا فرمائے اور وہ ہمیشہ ہماری رہنمائی کے لیے ہمارے درمیان رہیں۔
