سندھ اور آواران سے 11 افراد جبری لاپتہ

بلوچستان اور سندھ میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق پاکستانی فورسز نے مختلف چھاپوں کے دوران گیارہ افراد کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق بلوچستان کے ضلع آواران کے علاقے مشکے کے گاؤں اوگار میں فورسز نے گھروں پر چھاپے مارے اور سات افراد کو جبری طور پر لاپتہ کردیا۔ لاپتہ افراد کی شناخت حفیظ ولد امام بخش، حضور ولد دادل، سلیم ولد محمد، علیم ولد سلیم، صمد ولد کریم بخش، باران ولد جمال اور ٹھیکیدار شکیل بلوچ کے ناموں سے ہوئی ہے۔

اسی طرح سندھ کے ضلع ٹنڈو جام میں سندھ زرعی یونیورسٹی کے ہاسٹل پر چھاپے کے دوران چار بلوچ طلباء کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا گیا۔ طلباء کی شناخت عمران بلوچ، آفتاب بلوچ، غلام مصطفی بلوچ اور مہر اللہ بلوچ کے ناموں سے ہوئی ہے۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

”وار آف دی فلی ایک تجزیاتی مطالعہ“ اور بلوچ گوریلا جنگ

بدھ ستمبر 3 , 2025
تحریر: رامین بلوچ (حصہ دوئم)زرمبش مضمون رابرٹ ٹیبر نے اپنیر کتاب وار آف دی فلی میں اس حقیقت کو نہایت جامع انداز میں بیان کیا ہے کہ گوریلا جنگ انسانی تاریخ میں مقبوضہ اقوام کی مزاحمت کا ایک مؤثر ذریعہ رہی ہے۔ روایتی جنگ میں جہاں فوجی طاقت، جدید ہتھیار […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ