کوئٹہ: جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے وی بی ایم پی کا احتجاج 5929ویں روز بھی جاری

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا احتجاجی کیمپ کوئٹہ پریس کلب کے سامنے 5929 دن سے جاری ہے۔

آج احتجاجی کیمپ میں جبری لاپتہ افراد جنید حمید اور یاسر حمید کے والد عبدالحمید، صغیر احمد کی ہمشیرہ اور اقرار بلوچ کی کزن حسیدہ بلوچ نے شرکت کی۔

عبدالحمید نے کہا کہ ان کے بیٹے جنید حمید کو گزشتہ سال 8 اکتوبر کو باوانی حب سے اور یاسر حمید کو 11 اکتوبر کو خیل قلات سے ملکی اداروں کے اہلکاروں نے حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیا۔ ان کے مطابق دونوں بیٹوں کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی جارہی۔

حسیدہ بلوچ نے الزام لگایا کہ ان کے بھائی صغیر احمد اور کزن اقرار بلوچ رواں سال 11 جون کو تربت سے کراچی سفر کے دوران اورماڑہ چیک پوسٹ پر سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں حراست میں لیے گئے اور تاحال لاپتہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال نے ان کے خاندان کو شدید ذہنی اذیت میں مبتلا کر رکھا ہے۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے مطالبہ کیا کہ اگر ان افراد پر کوئی الزام ہے تو انہیں عدالت کے سامنے پیش کیا جائے، بصورت دیگر فوری طور پر رہا کر کے ان کے خاندانوں کو اذیت سے نجات دلائی جائے۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

کراچی میں جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاج، خواتین اور بچوں کی ریلی کے بعد مرکزی شاہراہ پر دھرنا

پیر ستمبر 1 , 2025
کراچی میں جبری گمشدگیوں کے خلا ماری پور کے علاقے سنگھور پاڑہ میں درجنوں خاندانوں نے اپنے لاپتہ پیاروں کی بازیابی کے لیے احتجاجی مارچ کیا، جو سائیکل چوک پہنچ کر دھرنے میں بدل گیا۔ ریلی میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شریک تھی جنہوں نے ہاتھوں میں لاپتہ […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ