تربت اور کوئٹہ سے ایک نوجوان کی لاش برآمد ایک جبری لاپتہ

بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں سوراپ ڈیم کے قریب ایک نوجوان کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی ہے۔ مقتول کی شناخت لال بخش ابدین کے نام سے ہوئی ہے جو شاہی تمپ تربت کے رہائشی اور طالب علم تھے۔

اہل خانہ کے مطابق لال بخش 6 اگست کو لاپتہ ہوئے تھے جس کے بعد ان کا کوئی سراغ نہیں ملا اور آج ان کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی ہے۔

دوسری جانب بلوچستان کے ضلع خاران کے علاقے گروک سے تعلق رکھنے والے نوجوان طالب علم فواد سیاپاد ولد عطاالرحمن سیاپاد کو گزشتہ شب کوئٹہ کے سول اسپتال کے قریب سے پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق فواد کو زبردستی گاڑی میں بٹھا کر لے جایا گیا، جس کے بعد ان کا کچھ پتا نہیں چل سکا۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

راشد بلوچ کہاں ہے؟

جمعرات اگست 21 , 2025
تحریر: عزیز سنگھورزرمبش مضمون اسلام آباد کی تپتی سڑکوں اور سخت سیکیورٹی کے درمیان ایک نرم آواز مسلسل گونج رہی ہے۔ یہ آواز ماہ زیب بلوچ کی ہے، جو آج کل لاپتہ افراد کے لواحقین کے ساتھ اسلام آباد میں سراپا احتجاج ہیں۔ وہ اپنے لاپتہ ماموں، راشد بلوچ کی […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ